2013 میں کراچی کے امن کا بہانہ بنا کرشہر کو نشانہ بنایا گیا، خالد مقبول صدیقی
شیئر کریں
کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم )خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ 2013 میں کراچی کے امن کا بہانہ بنا کرشہر کو نشانہ بنایا گیا۔ پی ٹی آئی نے جو مطالبات پورے کیے ہیں وہ سابقہ ادوار سے زیادہ ہیں۔چہروں کی تبدیلی سے حالات میں تبدیلی نہیں آئیگی، نیت کی تبدیلی سے حالات بہتر ہوں گے۔ہفتے کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ڈرانے اور دھمکانے والے ہاتھ اورسازشیں ناکام رہیں۔انہوں نے کہا کہ خوف کا راج ہو تو پہلے خوف پھر نفرت ملتی ہے، سندھ بدعنوانی میں سب سے زیادہ متاثر ہے، 2013 میں کراچی کے امن کا بہانہ بنا کرشہر کو نشانہ بنایا گیا۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سیاست عبادت کی طرح کی جائے، ایم کیویم نے اب تک جو کیا وہ سیاست سے بڑھ کر ہے، پورا سندھ بدعنوانی کی لپیٹ میں ہے، صوبے کا عنوان ہی بدعنوانی بن گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ نے کہا کہ افسران طے کرلیں کہ وہ عوام کی امانت کو سنبھال کر رکھیں، افسران نے امانت احتیاط سے رکھی تو کوئی مسائل نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم اپنی جگہ پر کھڑی ہے، نئی جگہ کی تلاش نہیں، ہمارے نکات وہی ہیں جن پر تحریک بنی تھی، پی ٹی آئی حکومت کو مسائل بتائے تھے، وہ مسائل سب کو دے رہے ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جن کے پاس صوبائی معاملہ ہے انکو انکے حصے کے مسائل دے دیے ہیں، ہمارے مسائل جنیوین ہیں، جن علاقوں کے امن سے پاکستان چلتا ہے ہم نے ان علاقوں کے مطالبات رکھے ہیں۔کہ پی ٹی آئی نے جو مطالبات پورے کیے ہیں وہ سابقہ ادوار سے زیادہ ہیں، شاہد خاقان کے دور میں بھی اچھا کام ہوا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام نظر آرہا ہے مگر ہمیشہ ہوتا ہے، چہروں کی تبدیلی سے حالات میں تبدیلی نہیں آئیگی، نیت کی تبدیلی سے حالات بہتر ہوں گے، ایم کیوایم نے جمہوریت کے لئے کام کیا ہے، تمام قائدین اعلان کریں کہ وہ خود الیکشن لڑیں گے نا اپنے بچوں کو لڑوائیں گے۔