سندھ حکومت کیلئے کتوں کو مارنا چیلنج بن گیا، نس بندی کرنے کا 90 کروڑ کا منصوبہ ناکام
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو) حکومت سندھ کیلئے کتوں کو مارنا اور کتوں کی نسبندی کرنا چیلنج بن گیا، محکمہ بلدیات کی متعلقہ آفیسز آج اور کل بھی کھلے رہیں گے، جبکہ حکومت سندھ کا کتوں کو مارنے اور کتوں کی نسبندی کرنے کا 90 کروڑ روپے کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے شہریوں کو کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں بڑے پیمانے پر اضافے کے بعد شدید برہمی کا اظہار کیا تھا اور ایم پی ایز کو نگرانی کرنے کی بھی ہدایت کی تھی، عدالت نے جامشورو اور نوڈیرو سے منتخب ایم پی ایز کی ممبرشپ معطل کرنے کا حکم بھی جاری کیا، جس سے محکمہ بلدیات سندھ بھی جاگ گیا ہے، محکمہ بلدیات سندھ نے آج ہفتے اور کل اتوار کے دن سندھ سیکریٹریٹ میں واقع آفس سمیت دیگر آفیسز کھلے رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، محکمہ بلدیات میں کتوں کو مارنے اور کتوں کی نسبندی کرنے کے اعداد و شمار اکٹھے کیے جا رہے تھے، لیکن یہ اعداد و شمار خفیہ رکھے گئے ہیں۔ جبکہ محکمہ بلدیات سندھ نے گزشتہ برس دسمبر میں کتوں کو مارنے اور کتوں کی نسبندی کرنے کا3 سالہ منصوبہ شروع کرنے کیلئے منصوبہ منظور کیا، منصوبے کیلئے محکمہ بلدیات اور لائیو اسٹاک کے عملے کی مدد حاصل کرنی تھی اور 382 بھرتیاں کرنی تھی، لیکن یہ منصوبہ پہلے ہی برس میں ناکام ہوگیا، کیونکہ منصوبے کیلئے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور عملہ تعینات ہوا نہ ہی محکمہ بلدیات سندھ میں پہلے سے موجود عملے سے کوئی کام لیا گیا ، منصوبے کے تحت سندھ بھر میں 40 سے زیادہ سینٹرز کھولنے تھے، لیکن ایک بھی سینٹر نہیں کھل سکا۔ کتوں کی نسبندی کیلئے ویکسین، ادویات، سرجری کے اوزار، کتوں کو پکڑنے کا سامان اور دیگر چیزیں خریدنی تھی، لیکن منصوبے کی یہ تمام باتیں کاغذات میں ہی موجود رہیں اور عملی اقدامات نہ ہوسکے۔