پاکستان میں مدارس میں پڑھایا گیا نصاب امریکا سے بن کر آیا تھا ،فواد چودھری
شیئر کریں
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی مظالم کی مثال نہیں ملتی، بھارت کو پلوامہ واقعہ پر عالمی تنہائی کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان میں مدارس میں پڑھایا گیا نصاب امریکا سے بن کر آیا تھا۔فواد چوہدری نے اسلام آباد میں منعقدہ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے میڈیا میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ رہا ہے جبکہ میڈیا ٹیکنالوجی میں ہائبرڈ وار فیئر کا دور ہے اور وار پراپیگنڈا بنیادی اہمیت اختیار کرچکا ہے جس میں جنگیں بھی میڈیاکے ذریعے لڑی جاتی ہیں اور اپنے نظریات دوسری قوموں پرمسلط کرنے کارجحان ہے ، ہائبرڈ وار پروپیگنڈا کانام ہے اور پروپیگنڈا جنگ کے ٹول کے طور پر استعمال ہو رہا ہے ، پی ٹی آئی پہلی جماعت ہے جس نے اپنا پیغام پہنچانے کیلئے سوشل میڈیا کو استعمال کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کوعالمی میڈیا کے لیے اپنے دروازے کھولنے کی ضرورت ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عالمی میڈیا اورسیاح پاکستان کی خوبصورتی دیکھیں۔فلسطینی مظالم پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی مظالم کی مثال نہیں ملتی اور دنیا بھر میں اسرائیل نے واویلا مچایا ہوا ہے کہ ان کے امن کو خطرہ ہے ۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی مغرب کی حمایت سے پھیلی، 1980 میں پاکستان میں عسکریت پسند تنظیمیں بنیں اور افغان جہاد شروع ہوا، مدارس میں پڑھائے گئے نصاب امریکا کی نبراسکا یونی ورسٹی سے بن کر آئے تھے ، پاکستان اس کام میں تنہا نہیں تھا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا موقف مضبوط لیکن پریزنٹیشن خراب تھی، اس کا بھارت نے فائدہ اٹھاکر پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑ دیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ پر امریکا میں پاکستان کا موقف بیان نہیں کیا گیا اور پاکستان اپنا بیانیہ موثرطور پر نہیں پہنچاسکا، 1971 میں ڈھاکا میں بین الاقوامی میڈیا پر پابندی لگاکر بہت بڑی غلطی کی، جس کے نتیجے میں بھارت کا بیانیہ مقبول ہوگیا اور پاکستان کا موقف سامنے نہیں آیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی ہم نے یہی غلطی دہرائی، ان پالیسیز سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا، مگر اب ہم نے پاکستان کو سکیورٹی اسٹیٹ کی بجائے کھلی ریاست بنانا ہے اور بین الاقوامی میڈیا کو بلانا ہے ۔فواد چودھری نے کہا کہ پلوامہ واقعے پر بھارت پہلی بار عالمی برادری میں تنہا ہوگیا اور پاکستان نے بھارت کو بیانیہ کو شکست دی، مودی نے پلوامہ واقعہ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔وزیراعظم عمران خان امن کی بات جبکہ بھارت جنگ کی بات کررہا تھا، بی جے پی کو الیکشن جتوانے کے لیے پلوامہ واقعہ کو ہوا دی گئی اورمودی نے الیکشن جیتنے کے لیے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو دا ؤپر لگایا۔فواد چودھری نے مزید کہا کہ گزشتہ چند سال میں وزارت اطلاعات کو سیاسی جماعتوں کا ترجمان بنا دیاگیا تھا، اے پی پی میں بڑی تعداد میں ایسے لوگ ہیں جو ای میل بھی نہیں دیکھ سکتے ، اس سال ریاستی میڈیا میں بہت اصلاحات آئیں گی۔