سندھ اسمبلی اکھاڑا بن گئی
شیئر کریں
سندھ اسمبلی اکھاڑا بن گئی ، اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین آپس میں گھتم گتھا ہوگئے، اسپیکر رولنگ دیتے رہے مگر اراکین اسمبلی نے ان کی ایک نہ سنی۔تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغاسراج درانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس کے آغاز پر ہی اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، اپوزیشن رکن خرم شیر زمان نے صوبائی وزیر مکیش چالہ پر الزام عائد کیا کہ تم نے پورے سندھ کو شراب خانوں میں تبدیل کردیا ہے، جواب میں مکیش چاولہ نے خرم شیر زمان پر لوگوں کو باسی کھانا کھلانے کا الزام عائد کیا۔جواب میں حکومتی رکن تیمور تالپور نے خرم شیرزمان کو دھمکی دی کہ ادھر آ میں تمہیں دیکھ لیتاہوں، دونوں ارکان میں سخت جملوں کا تبادلہ جاری تھا کہ پی ٹی آئی کے رکن سعید آفریدی بھی میدان میں آئے اور کہا کہ یہ ابھی اسمبلی میں دھمکیاں دے رہے ہیں باہرپتہ نہیں کیاکرینگے، جس پر مکیش کمار چالہ نے کہا کہ چوروں کے ٹولوں کو بولو تمیز سے بات کریں۔خرم شیرزمان نے کہا کہ ایمان کو کتے نے کاٹا، جس سے ان کا انتقال ہوا، شہر میں آج کل کتے بڑھ گئے ہیں۔ خرم شیر زمان کے ریمارکس پر حکومتی ارکان نے شدید احتجاج کیا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما مکیش کمار چاولہ نے خرم شیر زمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹھ جا اور اپنی زبان پر قابو میں رکھو۔اجلاس میں خرم شیر زمان نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان کا ماحول خراب ہورہاہے اس کو کنٹرول کریں، ایک وزیر کھڑے ہوکربدتمیزی کررہے ہیں، جس پر آغا سراج درانی نے کہا کہ میں تو کنٹرول کررہا ہوتا ہوں، آپ لوگ آٹ آف کنٹرول ہوجاتے ہیں، آپ لوگ لیڈر شپ پر کیوں جاتے ہیں، منسٹر آف ٹیکنالوجی کو کہناپڑیگا آپ سب کیلئے چپ بنائیں۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ بشری راجپر کو کالج کے باہر سے اغواہ کیا گیا، راجپر کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا، بچیاں محفوظ نہیں ، اللہ سب کی عزتیں محفوظ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 سالہ بچہ اسامہ بندھانی سے موبائل چھینے کے دوران گولی ماری گئی۔بعد ازاں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے تمام اراکین کو ہدایت کی کہ وہ اپنی سیٹوں پر بیٹھ جائیں اور جس رکن نے ماسک نہیں پہنا وہ باہر جائیں، اگر آپ لوگ چاہتے ہیں ہا س نہیں چلے تو ملتوی کرتے ہیں، اسمبلی کی کارروائی کو عوام بھی دیکھ رہی ہے، تمام اراکین اسمبلی طریقہ کار کو فالو کریں۔