لائنز ایریامیں اربوں کی سرکاری اراضی پر لینڈ گریبرز کا راج
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ ) لائنز ایریاریڈیولپمنٹ پروجیکٹ ”لارپ” کی کروڑوں،اربوں کی سرکاری اراضی پر لینڈ گریبرز کا راج دولت کی حوس و چمک نے کرپشن کا نہ تھمنے والا کھیل و سلسلہ مزید تیز کردیا۔ ایک سیاسی شخصیت اور جرائم پیشہ لینڈ گریبرز کے غیرقانونی اشتراک سے لائنز ایریا ریڈیولپمنٹ پروجیکٹ لارپ کروڑوں ،اربوں کی سرکاری اراضی ٹھکانے لگا دی گئی، اس حوالے سے انتہائی بااعتماد وباوثوق اندرونی ادارتی علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق لائنزایریا پریڈی اسٹریٹ کی کروڑوں،اربوں کی قیمتی سرکاری اراضی پر قبضہ ادارے کی سرکاری مافیا کی ملی بھگت سے ٹھکانے لگانے کا انکشاف، مذکورہ اراضی سے متعلق تمام متعلقہ اداروں اور ذمہ داروں کو فرائض منصبی کی ادائیگی کے حوالے سے کارروائی کیلئے خطوط ارسال کردیے گئے، مگر دوسری جانب اپنے عہدے فرائض منصبی اختیارات سیتاحال مجرمانہ غفلت و چشم پوشی کا بھرپور مظاہرہ کیا جارہا ہے جس نے شہریوں اور دیگر ایماندار افسران کیلئے سوچ و فکر پر مبنی سوالات کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع کردیا، جن متعلقہ ذمہ داران کو اس لینڈ گریبنگ سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔ ان میں سرفہرست لائنزایریا پروجیکٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی کمشنر ایسٹ،اسسٹنٹ کمشنر،مختار کار سمیت محکمہ انسداد تجاوزات اینٹی انکروچمنٹ،متعلقہ تھانہ و پولیس کے افسران کو بھی آگاہ کر دیا گیا۔ لاانزایریا ریڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی ایسٹ زون کی قیمتی سرکاری اراضی مافیا کے قبضے کے خلاف اہلیان علاقہ بھی سراپا احتجاج ہیں، جبکہ اسکے ساتھ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس سرکاری اراضی پرنیب ریفرنس بھی دائر ہے۔ متعلقہ راشی افسران کے خلاف جبکہ علاقہ مکینوں نے متعلقہ معزز عدالت میں درخواست بھی دے رکھی ہے، مگر ادارتی مافیا اور جرائم پیشہ لینڈ گریبرز نے سپریم کورٹ سمیت ریاستی و ادارتی احکامات کی دھجیاں بکھیر دی ہیں اور تاحال مذکورہ نوسر باز گروپ قبضہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ملنے والی مزید اطلاعات کے مطابق مذکورہ پلاٹ نمبر 2/9 سیکٹر اے ون جیکب لائن، لائنزایریا، پریڈی اسٹریٹ زیر سماعت ہے اورنیپ ریفرنس و دیگر قانونی ضابطوں کے باوجود سیاسی جماعت کی پشت پناہی کے سبب سیاسی شخصیت نے اپنی غیرقانونی کارروائیاں جاری رکھیں ہوئی ہیں، جبکہ مذکورہ سیاسی شخصیت نے میدان میں بطور فرنٹ مین کھلاڑی اقبال کاکڑ کو محض معمولی کرایہ پر قبضہ دے رکھا ہے اور تمام معاملات خود دیکھے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ شہریوں کو الاٹ شدہ پلاٹC7کو سرکاری سرپرستی میں قبضہ کرانے کی غیرقانونی کوشش کو اہل محلہ نے ناکام بنادیا۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔