میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پرویزالہیٰ ، صنم جاوید، شوکت بسرا کو الیکشن لڑنے کی اجازت

پرویزالہیٰ ، صنم جاوید، شوکت بسرا کو الیکشن لڑنے کی اجازت

ویب ڈیسک
هفته, ۲۷ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

مقدمات کا سامنا کرنے والے تحریک انصاف امیدواروں کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا ریلیف۔۔ پرویزالہیٰ۔۔ صنم جاوید۔۔ شوکت بسرا۔۔ کوالیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔ طاہر صادق اور عمر اسلم بھی انتخابی اکھاڑے میں اتر سکیں گے۔۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی رہنما چودھری پرویز الہٰی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔عدالت عظمیٰ نے الیکشن ٹریبونل کا سابق وزیر اعلیٰ کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پرویز الہٰی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل پرسماعت کی جس دوران پرویز الہٰی کے وکیل احسان کھوکھر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہم الیکشن میں تاخیر نہیں چاہتے، میرے موکل کو پی پی 32 گجرات کی حد تک الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔عدالت نے سوال کیا کہ 10 مرلہ پلاٹ کے کاغذ تک آپ کو کیسے رسائی ملی؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ 10 مرلہ پلاٹ کی دستاویزات پٹواری سے ملی ہیں۔دوران سماعت عدالت نے کہا کہ ووٹرزکو ان کے حق رائے دہی سے محروم نہیں رکھا جانا چاہیے، ریٹرننگ افسر کا کام سہولت پیدا کرنا ہے نا کہ انتخابات میں رکاوٹ ڈالنا، عجیب بات ہے کہ ایک ہی سیاسی جماعت کے ساتھ یہ سب ہورہا ہے، الیکشن کا مطلب لوگوں کی شمولیت ہے انہیں باہر نکالنا نہیں۔جسٹس منصور نے کہا کہ آرٹیکل17 کہتا ہے ٹھوس وجوہات کے بغیر الیکشن سے کسی کو روکا نہیں جا سکتا، آئین انتخابات کیلئے ڈی فرنچائز نہیں انفرنچائزکرنے کی سہولت دیتا ہے۔عدالت نے پرویز الہٰی کی اپیل منظور کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور پرویز الٰہی کا نام اور انتخابی نشان بیلٹ پیپر پر چھاپنے کی ہدایت کی تاہم سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے باقی تمام انتخابی حلقوں سے دستبرداری اختیار کر لی۔سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے شوکت بسرا اور صنم جاوید کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف کی نامزد امیدوار صنم جاوید کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی جس کی آج جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ اسی طرح شوکت بسرا نے بھی اپیل دائر کی تھی۔ اپیلوں میں درخواست گزاروں نے الیکشن ٹریبونلز کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں