میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیپلز پارٹی کی جماعت اسلامی کو ڈپٹی میئر کی پیشکش

پیپلز پارٹی کی جماعت اسلامی کو ڈپٹی میئر کی پیشکش

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۷ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ ہم سب کو مل کر لوگوں کی بھلائی کے لئے کام کرنا چاہئے، ایسے کام جس سے لوگوں کو فائدہ پہنچے، شہری پہلے ہی بجلی، پانی اور گیس کی کمی کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہیں اور شہر میں ہونے والے اسٹریٹ کرائمز بھی بڑھے ہیں، ایم کیو ایم کے مطالبات جائز ہیں، بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کا تناسب نہ ہونے کے برابر تھا، میری گولڈ فیسٹیول سے شہر کی رونقوں میں اضافہ ہوگا اور شہریوں کو اس فیسٹیول سے لطف اندوز ہونا چاہیے، یہ بات انہوں نے فریئر ہال میں تیسرے میری گولڈ فیسٹیول کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ شہر کی رونقوں کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپنی پوری توانائیوں کے ساتھ شہر کے مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ سب کو مل کر چلنا ہوگا تاکہ مسائل حل ہوں اور شہر بہتری کی طرف گامزن ہو، گورنر سندھ نے کہا کہ پہلے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی آپس میں جوڑ توڑ کرلیں اور پھر فیصلہ کریں کہ میئر اور ڈپٹی میئر کس پارٹی سے ہوگا، ہم سب کو ذمہ دار لینی چاہئے اور شہر کو بہتر کرنا چاہئے، وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ عددی لحاظ سے پاکستان پیپلز پارٹی کا میئر آنا چاہئے، جماعت اسلامی کا ڈپٹی میئر ہو اور گورنر صاحب کی سرپرستی ہو تو بہتر نتائج آئیں گے، اگر انتشار ہوگا تو خدمت نہیں کی جاسکتی، انہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلزپارٹی بلدیاتی سطح پر سب سے بڑی پارٹی ثابت ہوئی ہے، اس لئے میئر شپ پیپلز پارٹی کا حق ہے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو اب یہ بات تسلیم کرلینی چاہئے کہ کراچی کے شہریوں نے پیپلزپارٹی کے حق میں فیصلہ دیا ہے اور عوام کی رائے کا احترام کرنا سب کے لئے ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ عوام باشعور ہے، عام انتخابات بھی قریب ہیں اور جو پارٹی شہریوں کی خدمت کرے گی انہیں ہی عام انتخابات میں بھی کامیابی ہوگی، انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن کوخط لکھا تھا لیکن ہمیں الیکشن کمیشن کی بات ماننا پڑی اور بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرانا پڑا، ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ میری گولڈ کی یہ نمائش ایک ہفتے تک جاری رہے گی اس نمائش میں 60 ہزار سے زائد پھولوں کے پودے رکھے گئے ہیں، گیندے کو پڑوسی ممالک میں مذہبی عقیدت حاصل ہے، پاکستان میں یہ پھول موسم سرما میں چھ ماہ کی مسلسل محنت کے بعد اپنی رعنائی دکھاتا ہے، انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ اس نمائش میں آئیں، انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہونے والی نمائش میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی تھی اور یہ نمائشیں انتہائی کامیاب رہی تھیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ اس نمائش میں شہریوں کا داخلہ مفت ہوگا، اس نمائش کو صبح دس بجے سے رات گیارہ بجے تک شہری دیکھ سکتے ہیں۔ اس موقع محکمہ پارکس کے افسران اور ملازمین میں میری گولڈ فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں