میگزین

Magazine
تازہ ترین : عمران خان کی حکومت ہٹانے سے متعلق سائفر امریکی میڈیا میں ہی افشا ہو گیا ای آفس کے نفاذ کا معاملہ، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا 16اداروں کو مراسلہ ارسال عمران کی رہائی کے لئے دبائو ہے نہ بنی گالہ منتقلی کی پیشکش کی، وزیر دفاع کرم کی صورتحال تشویشناک ہے مگر صوبائی حکومت کو کوئی تشویش نہیں، فیصل کریم کنڈی کوئلہ کان میں دھماکا 4مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئیں، 8کی تلاش جاری دھرنا جاری؛ ٹل تا پاراچنار شاہراہ بدستور بند 40 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہونے کا منتظر کرک میں ٹرالر نے کئی گاڑیوں کو کچل دیا جس میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی منی بجٹ کے امکانات مسترد 386ارب کا ریونیو شارٹ فال ریکور کرنے کاحکم معیشت کی بہتری پر حقائق سامنے آنے چاہئیں،مولانا فضل الرحمان کراچی کے مسائل کے حل کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری نواح میں آتشبازی کے کارخانے میں دھماکے سے 6 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار ، مریم نواز 

ای پیج

e-Paper
کسی ایک شخص کے بیان پر رائے نہیں دی جاسکتی،دفتر خارجہ

کسی ایک شخص کے بیان پر رائے نہیں دی جاسکتی،دفتر خارجہ

Author One
جمعرات, ۲۶ دسمبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، چاہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی، تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں۔ ترجمان نے رچرڈ گرنیل کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سفارت کاری کے لیے 2024 ایک سرگرم سال تھا، بیلا روس، چین، آذربائیجان، روس، سعودی عرب، ترکیہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے ساتھ اچھی انڈراسٹینڈنگ بنی۔ وزیر خارجہ نے بیلجیم، مصر، ایران، سعودی عرب، برطانیہ اور دیگر ممالک کے دورے کیے۔

اسی طرح وزیر اعظم اور صدر نے بھی 2024 میں مختلف ممالک کے دورے کیے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں ملائیشیا، روس، سعودی عرب اور دیگر ممالک کے وفود آئے، اس سال خطے اور دنیا بھر میں مختلف تبدیلیاں رونما ہوئیں۔

ان تبدیلیوں کے باوجود باہمی مفادات کے پیش نظر مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے بنائے۔ امریکا کے ساتھ اپنی انگیجمنٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ ہم یورپ میں اپنے پارٹنرز کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یورپی یونین نے پی آئی اے سے پابندی ہٹائی ہے، پاکستان پی آئی اے پروازوں سے پابندی ہٹانے کے لیے یورپی یونین کے علاوہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی بات چیت کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ سال 2024 کا آغاز ملٹری حملوں سے ہوا۔ اپریل میں دونوں ممالک کے درمیان انگیجمنٹ ہوئی، افغانستان کے ساتھ بارڈر پر مسائل رہے، ہم افغان حکام کے ساتھ رابطے میں رہے۔ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں۔

پاک امریکا تعلقات پر دفتر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد واشنگٹن کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان کسی دوسرے مملک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر گامزن ہے۔

رچرڈ گرنیل کے ٹوئٹس اور اس کے بیانات پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی عزت اور مفادات کی بنیاد پر مثبت تعلقات کا خواہاں ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ امریکا بھی اس بات کا خیال رکھے گا، کسی ایک شخص کے بیانات پر میں کوئی رائے نہیں دے سکتی، امریکی حکام کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں