پی ایس او ،جعلی دستاویزات جمع کرانے والے ٹھیکیدار کو رعایت
شیئر کریں
وفاقی حکومت کے ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل میں جعلی دستاویزات جمع کروانے والے ٹھیکیدار کو رعایت دے دی گئی، دوسرا خریداری آرڈر جاری کر دیا گیا، اعلیٰ حکام نے انکوائری کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی پیٹرولیم ڈویژن کے ماتحت ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی انتظامیہ نے مالی سال 23-2022کے دوران میسرز نیو خالد انٹرپرائز کو ٹائرز کی فراہمی کا ٹھیکہ جاری کیا، جس کے بعد ٹھیکیدار نے 90فیصد سے زیادہ ٹائرز غلط فراہم کیے کیونکہ پی ایس او نے جن خصوصیات کے ٹائرز خرید کرنے کے لئے ٹھیکہ جاری کیا ٹھیکیدار نے ان خصوصیات کے ٹائرز فراہم نہیں کئے ، پی ایس او انتظامیہ کی نشاندہی کے باوجود ٹائرز تبدیل نہیں کئے ، جبکہ بعد میں پی ایس او انتظامیہ کو پتہ چلا کہ میسرز نیو خالد انٹرپرائز نے جعلی دستاویزات جمع کروائی تھیں ، پی ایس او انتظامیہ نے ٹھیکیدار کمپنی کو بلیک لسٹ کرنے کے بجائے ٹھیکیدار کو ایک کروڑ 60 لاکھ روپے کا نیا خریداری آرڈر جاری کیا، جنوری 2024 میں ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں پی ایس او انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ انکوائری کمیٹی قائم کر کے ایک ماہ میں رپورٹ جمع کروائی جائے لیکن پی ایس او انتظامیہ نے خاموشی اختیار کر لی جس پر اعلیٰ حکام نے پی ایس او انتظامیہ کو دوبارہ ہدایت کی ہے کہ معاملے پر انکوائری کمیٹی قائم کر کے ذمہ دار افسران کا تعین کیا جائے ۔