میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیسی ،نرسنگ اسکول کی ناقص تعمیر میں کروڑوں روپے خرد برد

سیسی ،نرسنگ اسکول کی ناقص تعمیر میں کروڑوں روپے خرد برد

ویب ڈیسک
منگل, ۲۶ دسمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے بدعنوان افسران نے لانڈھی نرسنگ اسکول کی تعمیر میں کروڑوں روپے خرد بردکرلیے ، نالے پر بنائے گئے اسکول میں ناقص تعمیراتی مواد پر تیار عمارت گرنے کا خطرہ ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے بددیانت افسران نرسنگ اسکول سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ، لانڈھی میں نرسنگ اسکول کی تعمیرات 5 برس گزرجانے کے باوجود نامکمل ہے ، ذرائع کے مطابق عمارت کی تعمیرات کے لیے من پسند شخص کو خلاف ضابطہ ٹھیکہ دے کر پیشگی 17 کروڑ روپے ادا کردیے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیسی افسران کا ٹھیکہ داروں سے گٹھ جوڑ ہے ، کروڑوں روپے پیشگی دے کر اپنا حصہ وصول کرچکے ہیں ، لانڈھی میں نرسنگ اسکول 5 گزر جانے کے باوجود مکمل تعمیر نہیں ہوسکا ، ذمہ داران نے چپ سادھ لی ، ذرائع کے مطابق لانڈھی نرسنگ اسکول کی تعمیرات میں حفاظتی اور قانونی ضابطوں کو نظر انداز رکھا گیا ہے ، اس حقیقت کا اندازہ نالے پر اسکول کی تعمیر سے لگایا جاسکتا ہے جبکہ تعمیرات میں ناقص مواد استعمال کیے جانے سے عمارت کی بنیادیں خطرناک حد تک کمزور ہیں، جو کسی بھی وقت گر کر جانی نقصان کا سبب بن سکتی ہے ، دوسری جانب سیسی فنڈ کے 13 کروڑ روپے سے کلثوم بائی ولیکا نرسنگ اسکول تعمیر کیا گیا ،جو کہ پاکستان نرسنگ کاؤنسل سے منسلک تھا ، سیسی انتظامیہ کی غفلت اور ناقص کارکردگی کے باعث مسترد ہوا ، جسے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے حوالے کیا گیا ہے ، اس ضمن میںجب کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو سے رابطہ کیا گیا تو موصوف نے مصروفیات کا جواز پیش کرتے ہوئے اپنا موقف دینے سے انکار کردیا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں