میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہندی قومی زبان بنانے کی بی جے پی مہم بھارت کے لیے خطرہ ہے، ماہرین

ہندی قومی زبان بنانے کی بی جے پی مہم بھارت کے لیے خطرہ ہے، ماہرین

جرات ڈیسک
پیر, ۲۶ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت کی طرف سے ہندی کو ملک کی قومی زبان بنانے کی مہم پر بھارت میں تناؤ بڑھ رہا ہے، ماہرین اس مہم کو بھارت کی سالمیت کیلئے خطرہ قرار دے رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مودی حکومت بھارت بھر پر ہندی مسلط کرنے پر تلی ہوئی ہے جس کے خلاف غیر ہندی بولنے والی ریاستیں سخت رد عمل کا اظہار کر رہی ہیں۔ ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے ایک 85 سالہ کسان ایم وی تھانگویل نے بی جے پی دفتر کے باہر کھڑے ہو کر خود سوزی کی۔ انہوں نے بینر اٹھا رکھا تھا جن پر لکھا تھا ”مودی حکومت، مرکزی حکومت، ہم ہندی نہیں چاہتے۔ ہندی سے چھٹکارا حاصل کریں”۔ انہوں نے ایک دم سے خود پر مٹی کا تیل چھڑکا اور آگ لگا دی۔ تمل ناڈو کے چیف منسٹر ایم کے اسٹالن نے اپنی ایک حالیہ تقریر میں کہا کہ بی جے پی ہندی کو مسلط کرنے کی کوشش کر کے دوسری زبانوں کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ بھارت کے معروف ماہر لسانیات گنیش نارائن دیوی نے کہا کہ ہندی کو مسلط کرنے کی حالیہ کوششیں مضحکہ خیز اور خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک زبان نہیں ہے بلکہ زبانوں کی کثرت ہے جس نے بھارت کو متحد رکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت تک بھارت نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس میں تمام مادری زبانوں کو شامل نہ کیا جائے۔ نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں سینٹر فار پولیٹیکل اسٹڈیز کی پروفیسر پاپیا سین گپتا نے کہا مودی کے دور میں زبان بہت زیادہ سیاسی مسئلہ بن گئی ہے اور جو بیانیہ پیش کیا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ بھارت کو ایک ہندو ریاست کے طور پر پیش کیا جانا چاہیے اور یہ کہ ایک سچے ہندو اور ایک سچے ہندوستانی ہونے کے لیے آپ کیلئے ہندی بولنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے اس بیانیے کو نافذ کرنے میں کامیاب ہو رہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں