سندھ بلڈنگ، عمارتوں کی تکمیل اور قبضہ ملنے کی تصدیق ہونے کا نظام غائب
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے ) کے پاس منصوبوں کے مکمل ہونے اور قبضہ ملنے کی تصدیق ہونے کا نظام موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ کے ریگولیشن 2022 کے سیکشن 4، 13 میں تحریر ہے کہ بلڈر اشتہار کی این او سی کی طے شدہ مدت میں منصوبہ مکمل کرے گا، منصوبہ مکمل کرنے کا سرٹیفیکیٹ ایس بی سی اے سے حاصل کرنے کے بعد یونٹس کا قبضہ اور سب لیز خریدار کے حوالے کی جائیں گے ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس 1979 کے سیکشن 7 کے تحت اتھارٹی مکمل ہونے والی عمارت یا منصوبہ کا جائزہ لے گی، اگر عمارت قواعد و ضوابط کے خلاف تعمیر کی گئی ہے تو اتھارٹی عمارت کی تعمیرات میں تبدیلیاں کروائے ، اگر عمارت یا منصوبہ ماسٹر پلان کے خلاف تعمیر ہوا ہے تو عمارت مسمار کی جائے ۔ ایس بی سی اے کے مالی سال 2022-23 کے ریکارڈ کے جائزے کے دوران انکشاف ہوا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی انتظامیہ نے منصوبے مکمل کر کے سرٹیفیکیٹ جمع نہ کروانے والے بلڈرز کے خلاف کوئی اقدامات نہیں لئے ، سرٹیفیکیٹ جمع نہ ہونے کے باعث اس بات کا پتا نہیں چل سکا کہ مکمل ہونے والے منصوبوں میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے یا نہیں۔ اعلیٰ حکام نے اکتوبر 2023 میں ایس بی سی اے انتظامیہ کو معاملے کے متعلق آگاہ کیا لیکن ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا اور نہ ہوئی اقدامات کئے ۔