میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ، ضلع شرقی میں غیر قانونی عمارتوں کی بھرمار، انتظامیہ مست

سندھ بلڈنگ، ضلع شرقی میں غیر قانونی عمارتوں کی بھرمار، انتظامیہ مست

ویب ڈیسک
منگل, ۲۶ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

ڈائریکٹر ڈیمالشن سجاد خان اپنے فرائض سے مکمل بے پروا دکھائی دیتے ہیں جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر بھر میں بغیر نقشوں کے تعمیرات اور کمزور بنیادوں پر بالائی منزلوں کی تعمیر کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے بننے والی غیر قانونی عمارتوں پر خطیر رقم بٹور کر نمائشی انہدامی کارروائی کے بعد اسے ازسرنو تعمیر کی آزادی بھی دی جاتی رہی ہے۔ گزشتہ کئی سالوں میں کوئی عمارت ایسی نہیں جسے منہدم کرنے کے بعد ازسرنو تعمیر کی اجازت نہ دی گئی ہودیگر علاقوں کی طرح ضلع شرقی میں بھی ڈائریکٹر آصف رضوی نے ناجائز تعمیرات سے کروڑوں روپے وصولنے کے لئے بیٹر مقرر کر رکھے ہیں جو بلڈر اور سسٹم کے درمیان رابطے کے فرائض سر انجام دے کر ناجائز تعمیرات کو تکمیل تک پہنچاتے ہیں دیگر علاقوں کی طرح پی ای سی ایچ ایس میں بھی حفاظتی پیکیج مافیا سرگرم ہے جو حفاظتی پیکیج کے نام پر بھی خطیر رقم اینٹھ لیتی ہے حفاظتی پیکیج میں بننے والی عمارتوں کو منہدم نہ کرنے کی ضمانت بھی دی جاتی ہے، جس کا با آسانی اندازا پی ای سی ایچ ایس کے بلاک 2 پلاٹ نمبر G92کی پرانی عمارت پر بالائی منزل کی تعمیر سے لگایا جاسکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں