میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کا اعتراف شکست ہے، پنجاب میں ہماری حکومت بن سکتی، رانا ثناء اللہ

عمران خان کا اعتراف شکست ہے، پنجاب میں ہماری حکومت بن سکتی، رانا ثناء اللہ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۶ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اسمبلیوں سے باہر آنے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ان کا اعتراف شکست ہے تاہم پنجاب میں اتنے لوگ موجود ہیں کہ حکومت بن سکتی ہے۔ ایک انٹرویومیں وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ اعتراف شکست ہے، جو انہوں نے پچھلے 7 ماہ سے ایک دبا ئواور بلیک میلنگ اور کشیدگی اور طاقت کے ذریعے حکومت گرانے کی حکمت عملی دکھائی تھی اس میں بری طرح ناکام ہوئے۔انہوںنے کہاکہ عمران خان عوام کا سمندر لانا چاہتے تھے، جس میں وہ ناکام ہوئے، جتنے لوگ جمع ہوئے تھے اس سے زیادہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لوگ کھڑے تھے۔انہوں نے کہا کہ جس کے لیے انہوں نے اپنے لوگوں کو تیار کرنے کی کوشش کی اس میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قومی اسمبلی سے وہ پہلے ہی باہر ہیں اور پنجاب اسمبلی میں اتنے لوگ موجود ہیں کہ حکومت بن سکتی لیکن خیبرپختونخوا میں دوبارہ انتخابات ہوسکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ 20فیصد لوگ ریکوزیشن جمع کرائیں تو اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی اور پنجاب میں تیار ہے جو جمع ہوسکتی ہے اور خیبرپختونخوا میں بھی جمع ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ابھی تو انہوں نے اجلاس کرنا ہے اور پارلیمنٹرینز سے ملاقات کرنے ہیں تو کیا اپوزیشن بیٹھی رہے گی۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جب اس کے پاس کوئی بات نہیں رہی تو یہ اعلان کیا ہے اور میرا نہیں خیال کہ مشورے میں کوئی فائدہ ہو، پنجاب میں تو نہیں ہوگا تاہم خیبرپختونخوا میں شاید ہوسکتا ہے۔ حکومت کی حکمت عملی سے حوالے سے سوال پر انہوںنے کہاکہ یہ آدمی ملک کی سیاست میں اس طرح کی حماقتیں کرتا رہے گا، ان کو اسمبلیوں سے نکلنا چاہیے اور انتخابات وقت پر ہونے چاہیے۔انہوںنے کہاکہ پچھلے اتنے مہینوں میں ملک کو مشکل میں ڈال کر بیٹھا تھا اور یہ فیصلہ نہیں کیا کیونکہ ان کی صوبے میں ان کی حکومت تھی اور اس جلسے میں حکومتی وسائل استعمال ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اگر صوبوں میں ان کی حکومت نہ ہوتی تو یہاں تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر آج 10 لاکھ لوگ جمع ہوتے تو اس کا یہ فیصلہ نہیں ہوتا لیکن عوام کم تھے اس لیے یہ اعلان کیا اور پچھلے چند ماہ سے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔انہوںنے کہاکہ یہ آدمی سیاست سے باہر ہوگا تو نظام میں استحکام آئے گا اور مقبولیت کا پروپیگنڈا بھی باہر آئے گا، پنجاب کے حوالے سے مجھے معلوم ہے، اسی طرح بلوچستان اور سندھ میں بھی یہ ناکام ہوگا تاہم خیبرپختونخوا میں پی ڈی ایم اس سے مقابلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ کیا مذاکرات کریں کیونکہ یہ کہتا ہے مخالف سیاست دانوں سے بات کرنے کے بجائے مرنے کو ترجیح دوں گا تو قوم کو ادراک کرنا چاہیے کہ یہ احمق انسان ہے اس لیے اس کو نظام سے باہر کریں کیونکہ نظام میں چلنے کا اس کا رویہ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ اپنے ہر فیصلے سے ایکسپوز ہوگا اور قانونی طریقہ کار کے بارے میں یہ بات کرتا ہے تو پچھلے ساڑھے تین سال میں کون سا نظام بنایا اور کرپشن کا یہ حال ہے کہ توشہ خانہ کا ایک تحفہ نہیں چھوڑا اور ایک تائیکوں کو اربوں کا فائدہ پہنچایا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ دونوں حکومتوں سے نکلے گا تو حقیقت سامنے آئے گی تاہم مجھے لگتا ہے کہ یہ اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ نہیں کر سکے گا، پنجاب کی حد تک نہیں کرے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں