میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ ، لیاری میں غیر قانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ

سندھ بلڈنگ ، لیاری میں غیر قانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۶ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے لیاری میں غیرقانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ دے دی۔ غیر قانونی تعمیرات کی رشوت کے عوض بحفاظت تکمیل کا نظام خاموشی سے حرکت میں آنے لگا۔ ڈی جی اسحق کھوڑو کی ناک کے نیچے جنم لینے والے معاملات پر پراسرار خاموشی سے شبہات جنم لینے لگے۔سندھ ہائی کورٹ اور نگراں وزیر بلدیات مبین جمانی کے واضح و سخت احکامات کے باوجود ایس بی سی اے افسران لیاری میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کوئی خاطر خواہ کارروائی انجام نہیں دے سکے۔ لیاری آگرہ تاج میں گزشتہ روز ایس بی سی اے کی ٹیم انسپکٹر فضل الرحمن کے ہمراہ غیرقانونی عمارت مسمار کرنے پہنچی تو عمارت مسمار کرنے کے بجائے بلڈرز کے باہمی مسائل حل کرنے کے لیے ثالثی کرنے میں جُت گئے جس کے نتیجے میں دونوں طرف سے ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کو مستفید ہونے کا موقع مل گیا۔ ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کی جانب سے لیاری میں بلڈنگ انسپکٹر فضل الرحمن کی تعیناتی سے کرپٹ سسٹم مزید جڑیں پکڑنے لگا ہے اور لیاری میں بلڈنگ انسپکٹر فضل الرحمن کے مفادات اور تجاوزات کا دائرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ لیاری نیاآباد میں علی شاہ نامی بلڈر کی آٹھ منزلہ عمارت کو مسمار کرنے کے بجائے بلڈر کے ساتھ یاری نبھانے اور معاملات طے کرنے کو ترجیح دی جارہی ہے جس کے نتیجے میں بلڈر نے دوبارہ غیرقانونی تعمیرات کا آغاز کردیا ہے۔ علاقہ معززین نے نمائندہ جرأت کو بتایا کہ اہل علاقہ کی جانب سے ان تمام غیرقانونی تعمیرات کے خلاف متعدد شکایات درج کروائی گئیں،مختلف پلیٹ فارم کے ذریعے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا گیا لیکن ایس بی سی اے لیاری کے افسران غیرقانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کے بجائے بلڈر مافیا کے ساتھ معاملات طے کیے بیٹھے ہیں۔ اہل علاقہ نے اس حوالے سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں