میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل بینک کوٹری برانچ میں کروڑوں روپے کا غبن

نیشنل بینک کوٹری برانچ میں کروڑوں روپے کا غبن

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۶ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(نمائندہ جرأت)نیشنل بینک کوٹری میں پینشن کی ادائیگیوں میں کروڑوں روپے کا غبن سامنے آگیا، 15 ملازمین کے ملوث ہونے کا انکشاف،انتظامیہ ملازمین کے خلاف کارروائی کے باوجود کروڑوں روپے کی وصولی کرنے میں ناکام ہوگئی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان کے حیدرآباد ریجن میں شہر کوٹری کی نیشنل بینک برانچ میں پینشن کی مد میں فراڈ، غلط اور غیر مناسب ادائیگیاں کی گئیں اور کروڑوں روپے ملازمین نے اپنی جیبوں میں رکھ لیے، قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے لوگوں کوپینشن ادا کی گئی جن کو پینشن کی ادائیگی نہیں ہوسکتی یا مخصوص مدت کے بعد بھی ادائیگی جاری رہی،یاپھر پینشن پیمنٹ آرڈر کے نہ ہونے کے باوجود پینشن ادا کی گئی، نیشنل بینک کوٹری کے ریکارڈ میں پینشنرز کی دستخطوں میں جعلسازی کی گئی ہے، کوٹری برانچ میں فراڈ کا کل حجم 7 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے جس میں سے 2کروڑ 30 لاکھ روپے وصول کیے گئے جبکہ این بی پی انتظامیہ 7 کروڑ روپے وصول کرنے میں ناکام ہوگئی۔ کوٹری برانچ میں اسکینڈل کی تحقیقات میں بینک کے 15 ملازمین کو غبن اسکینڈل میں ملوث قرار دیا گیا ، 3 ملازمین کو نوکری سے برطرف کرکے 7 ملازمین کی تنزلی کی گئی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیشنل بینک میں نگرانی کے کمزور نظام اور اندرونی طور پر کمزور انتظامی گرفت کے باعث قومی ادارے کو 7کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ، نیشنل بینک کوٹری برانچ کے برانچ منیجر اور دیگر عملہ سچائی سے ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دینے میں ناکام ہوگیا ہے، غبن کے ذمہ دار ملازمین سے کروڑوں روپے کی وصولیاں بھی نہیں کی گئیں،اس پورے منظرنامے سے واضح ہے کہ نیشنل بینک کے اعلیٰ عہدیداران کی غفلت اور کوتاہی کے باعث جعلی یابوگس پینشن کی ادائیگیاں ہوگئیں، غبن کی تحقیقات کسی ایجنسی سے کروانی چاہئے اور ذمہ اران سے کروڑ وں روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کروانے چاہئیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں