سعودی عرب کے دفاع کی ضرورت پڑی تو پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا،وزیراعظم
شیئر کریں
وزیراعظم عمران خان نے سعودی کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے ایک ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ سعودی عرب کی سلامتی کو جب بھی خطرہ ہوگا تو حفاظت کے لیے پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا،سعودی عرب بھی ہمیشہ مشکل ترین وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، جس کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔ ہماری شرح نمو درست سمت جارہی تھی بدقسمتی سے جیسے ملکوں کی تاریخ میں ہوتا ہے راستہ تبدیل ہوجاتا ہے توہم نے بھی اپنا راستہ کھو بیٹھا،دنیا کے دو بڑی معیشتیں ہمارے پڑوس میں ہیں، ہمارے پاس افغانستان سے ہوتے ہوئے پورا وسطی ایشیا ہے، جانتا ہوں کرکٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی جانب سے پچھاڑنے کے بعد بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے حوالے سے بات کرنے کا صحیح وقت نہیں ، ہمارے درمیان صرف ایک مسئلہ کشمیر ہے، ہم دو تہذیب یافتہ ہمسائیے اس مسئلے کو حل کرسکتے ہیں، اگر کشمیریوں حقوق دئیے گئے تو ہمارے درمیان کوئی اور مسئلہ نہیں ہے، دونوں ممالک اچھے ہمسائیوں کی طرح رہ سکتے ہیں ۔سعودی انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دیگر تمام تعلقات سے بالاتر ہیں کیونکہ یہ عوام کے عوام سے تعلقات ہیں، پاکستان میں جو بھی حکومت آتی ہے اس کے سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کی دو وجوہات ہیں، پہلی وجہ دو مقدس مساجد ہیں اور ہم سعودی عرب سے بندھے ہوئے، دوسری وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ مشکل ترین وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، جس کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔ انہوںنے نکہاکہ انسان اس کو یاد نہیں رکھتا جس نے اچھے وقت میں ساتھ دیا ہو لیکن مشکل وقت میں ساتھ دینے والے کو بھلایا نہیں جاتا۔ عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب کو جب کبھی سلامتی کا خطرہ ہوگا تو باقی دنیا کے ساتھ کیا ہوتا ہے میں نہیں جانتا لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی حفاظت کے لیے پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں 30 برس سے سعودی عرب سے آرہا ہوں اور میں نے ولی عہد کی صورت میں بہترین قیادت کے تحت تبدیلی دیکھی ہے، وہ سعودی عرب کے مستقبل کی تبدیلی کا عزم رکھتے ہیں اور پاکستان بھی تبدیل ہو رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے وزیرخزانہ نے نشان دہی کی ہے کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ایشیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا، پاکستان وہ ملک تھا جہاں تیزترین صنعت کاری ہو رہی تھی۔پاکستان کی معیشت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ادارے تھے جو ایشیا کے تمام اداروں سے مضبوط تھے، ہماری ایئرلائن پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئر لائن تھی اور اس نے مزید 5،6 ایئر لائنز بنائیں۔ان کا کہنا تھا کہ شرح نمو درست سمت جارہی تھی لیکن بدقسمتی سے جیسے ملکوں کی تاریخ میں ہوتا ہے راستہ تبدیل ہوجاتا ہے توہم نے بھی اپنا راستہ کھو بیٹھا۔