میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وفاق، محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا کی کارکردگی سے غیر مطمئن

وفاق، محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا کی کارکردگی سے غیر مطمئن

ویب ڈیسک
منگل, ۲۶ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا کی کارکردگی سے غیر مطمئن،سندھ میں ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کیلئے اقدامات نہ کرنے اور ماحولیاتی ماہر کی تقرری نہ کرنے پر وزیر ماحولیات سندھ اسماعیل راہو کا خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے وزیر محمد اسماعیل راہو نے گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق خاص معاون ملک امین اسلم کو خط لکھ کرشکوہ کیا کہ صوبہ سندھ ساحلی علاقے ، پانی کے ذخائر میں کمی،پانی کے معیار میں خرابی، لوگوں کی نقل مکانی ،فصلوں کی پیداوار میں کمی اور دیگر ماحولیاتی مسائل کا سامنا کررہا ہے ، لیکن وفاقی محکمہ موسمیاتی تبدیلی نے برطانیہ کے شہر گلاسگو میں 31 اکتوبر سے 12 نومبر تک ہونے والے اجلاس میں شرکت کیلئے وفاقی ماہرین کے جانے سے قبل صوبوں سے رائے کیوں نہیں لی گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی کے اعلیٰ افسران کو ذکر کئے گئے مسائل سے نمٹنے کیلئے محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا (سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی) کا ایک بھی اقدام نظر نہیں آتا، محکمہ ماحولیات سندھ 2سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود موسمیاتی ماہر کی تقرری نہیں کرسکا، جو کہ سندھ کو ماحولیاتی مسائل اور ان کے حل کیلئے رائے دے سکے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی محکمہ موسمیاتی تبدیلی کے افسران کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ میں کوئی ماحولیاتی ماہر ہی تعینات نہیں تو سندھ سے رائے کیسے لی جاسکتی ہے؟ جبکہ محکمہ ماحولیات سندھ کو محکمہ خزانہ نے تقرری کیلئے مالی سال 2018-19 میں بجٹ بھی جاری کیا، لیکن ماحولیاتی ماہر کی تقرری نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی محکمہ موسمیاتی تبدیلی کو ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ سندھ ابھی تک موسمیاتی تبدیلی کا ڈائریکٹوریٹ ہی قائم نہیں کرسکا ، ڈائریکٹوریٹ میں امور سرانجام دینے کیلئے 20 ٹیکنیکل اور نان ٹیکنیکل آسامیوں کی منظوری کے بعد بجٹ دستاویزات میں بھی شامل کی گئی، لیکن حقیقت میں محکمہ ماحولیات سندھ ابھی تک ایک بھی تقرری نہیں کرسکا۔ محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا موسمیاتی تبدیلی پالیسی کو ماہرین کی رائے کیلئے پیش کررہا ہے اور محکمہ کے افسران مسودے کو حتمی شکل نہیں دے سکا، یہ مسودہ بھی ایک این جی او ڈبلیو ڈبلیو ایف سے بنوایا گیا ہے، مسودہ کا زیادہ تر متن انٹرنیٹ سے نقل شدہ ہے جس میں صوبے کے مخصوص موسمیاتی حقائق کو جامع انداز سے کور نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے اپنے منصوبوں پر عملدرآمد میں ناکامی، ماحولیاتی ماہر ک تعیناتی نہ ہونے اور ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کیلئے جامع اقدامات نہ کرنے پر وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی نے وزیر ماحولیات سندھ اسماعیل راہو کے خط کا کوئی جواب ہی نہیں دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں