چیف سیکریٹری کی نوازش، گریڈ11 کاملازم میگا پروجیکٹ میں پی ڈی تعینات
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) محکمہ بلدیات میں مشکوک وغیرقانونی ڈگری کے بنیاد پرتعینات نچلے گریڈ کا ملازم گریڈ 20 میں چیف انجنیئر کے عہدے پر براجمان ہے، چیف سیکریٹری سندھ نے طارق مغل کو میگا پراجیکٹس کا اضافی چارج بھی سونپ دیا ہے۔روزنامہ جر?ت کو موصول دستایز کے مطابق مشکوک و غیرقانونی ڈگری کی بنیاد پر محکمہ بلدیات میں گریڈ 11 کا سب انجنیئر طارق مغل کو گریڈ 20 میں چیف انجنیئربنادیا گیا ہے، جبکہ چیف سیکریٹری سندھ سید آصف علی شاھ نے طارق مغل کو پی ڈی میگا پراجیکٹس کے ڈائریکٹر کا اضافی چارج بھی دیدیا ہے، دستاویز کے مطابق کے ایم سی کا چیف انجینئر طارق مغل 1992 میں ڈپلومہ کی بنیاد پر بطور سب انجنیئر مقرر ہوئے، زرعی یونیورسٹی کی مشکوک، غیرقانونی و غیر متعلقہ ڈگری کی بنیاد پر طارق مغل چیف انجنیئر کے ساتھ میگا پراجیکٹس کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بھی بن گیا ہے، طارق مغل نے ریگولر سرکاری ملازم کے طور پر ضلع خیرپور میں تعیناتی کے دوران 1992-96 میں زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں بیچلر آف انجنیئرنگ زراعت کی ڈگری حاصل کی، جبکہ محکمہ نے ڈگری کی قانونی حیثیت چیک کئے بغیر طارق مغل کو گریڈ 17 میں ترقی دی، سال 2002 کے دوران طارق مغل کراچی میونسپل کارپوریشن میں مقرر ہوئے، انہوں نے مشکوک و غیرقانونی ڈگری کی بنیاد پر ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے سال2021 میں چیف انجنیئر کا اہم عہدہ حاصل کرلیا، طارق مغل نے دوران ملازمت 2000 میں اپنی ایک اور ایم اے کی ڈگری کے بنیاد پر محکمے سے دو انکریمنٹس حاصل کیں، جبکہ ضلع خیرپور میں تعیناتی کے دوران 3 سو کلومیٹر دور ٹنڈوجام سے ڈگری حاصل کرنا ممکن ہے، تعلیمی ماہرین کے مطابق سرکاری ملازمت کے دوران ریگولر ڈگری غیرقانونی تصور ہوگی، سرکاری ملازم کو شام کی شفٹ ویک اینڈ پروگرام یا پرائیوٹ ڈگری بھی اپنے محکمے کی اجازت سے مشروط ہے۔اس ضمن میں طارق مغل سے موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔