لاہور ہائیکورٹ کا شیخ رشید کو فوری بازیاب کرا کے رہا کرنے کا حکم
شیئر کریں
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے شیخ رشید احمد کو فوری طور پر بازیاب کرا کے رہا کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے پولیس کو آخری مہلت دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید احمد کو 2 اکتوبر تک برآمد نہ کیا تو سخت کارروائی ہوگی ۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت کے حکم پر آر پی او راولپنڈی سید خرم علی عدالت میں پیش ہوئے اور مغویان کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کردیا جبکہ عدالت سے تلاشی اور بازیابی کے لئے ایک ہفتے کی مہلت بھی طلب کی۔جسٹس صداقت علی خان نے آر پی او سے استفسار کیا کہ کیا آپ بیان حلفی دیں گے کہ شیخ رشید آپ کے پاس نہیں؟، آر پی او نے عدالت سے استدعا کی کہ موقع دیں میں بازیابی کے لئے کوشش کرتا ہوں۔جسٹس صداقت علی خان نے شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق سے استفسار کیا کہ آج تک کیا پیشرفت کی؟شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے موقف پیش کیا کہ راولپنڈی پولیس کے ہاتھوں مغویان کی گرفتاری کے واضح ثبوت ہیں، پولیس رابطہ کر کے پیش کش کر رہی ہے کہ شیخ رشید بیان دے دیں کہ وہ خود گئے، تو چھوڑ دیتے ہیں۔ ایس ایس پی آپریشن کی قیادت میں پولیس نے چھاپا مار کر گرفتار کیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے ،پولیس گرفتار کر رہی ہے وہ عدالت منگوا سکتی ہے، علاقے کے قریبی رہائشی تمام سکیورٹی گارڈ بھی گرفتاری کے گواہ ہیں ۔پولیس دو مغویان کی رہائی کے وعدے کرتی رہی ہے، شیخ شاکر اور شیخ عمران پولیس کی حراست میں ہیں، شیخ رشید کو کسی ایجنسی کے حوالے کیا گیا ہے۔عدالت نے آر پی او سے استفسار کیا کہ آپ بیان حلفی دیتے ہیں کہ وہ (شیخ رشید سمیت تین افراد) پولیس پاس نہیں؟ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر تینوں مغوی راولپنڈی سے برآمد ہوگئے تو آپ کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ وکیل نے کہا کہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ شاکر، ملازم عمران کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، انہیں تو چھوڑ دیں ۔عدالت نے کہا کہ آخری مہلت دے رہے ہیں، اور کسی کو نہیں بلائیں گے، آر پی او ہی برآمد کریں گے ۔ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ آئندہ تاریخ 2 اکتوبر تک شیخ رشید احمد کو بازیاب نہ کیا گیا تو سخت قانونی کارروائی ہوگی۔