میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیراعلیٰ مراد شاہ کے احکامات محکمہ خزانہ نے ہوا میں اڑا دیے

وزیراعلیٰ مراد شاہ کے احکامات محکمہ خزانہ نے ہوا میں اڑا دیے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے احکامات محکمہ خزانہ نے التواء میں ڈال دیے ۔ محکمہ خزانہ نے بجٹ جاری کرنے اور تبادلوں سمیت مختلف شہروں میں سندھ بینک کی برانچز قائم کرنے کے احکامات ہوا میں اڑا دیے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر محکمہ خزانہ سے جواب طلب کر لیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو مختلف کاموں کے لئے درخواستیں دیں جس پر وزیر اعلیٰ نے ارکان اسمبلی کی درخواستوں پر اپنے خط کے ساتھ محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ احکامات پر عملدرآمد کیا جائے ۔ سینیٹر سرمد علی، ایم این اے سید خورشید شاہ، ایم پی اے غلام قادر چانڈیو کی درخواستیں زیر التوا ہیں۔ ایم پی ایز عابد سندرانی، ہری رام کشوری لال، امتیاز شیخ کی درخواستوں پر وزیراعلیٰ نے عمل درآمد کی ہدایت کی لیکن محکمہ خزانہ نے عمل درآمد کے بجائے درخواستیں الماریوں میں رکھ دیں۔ پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز غلام قادر چانڈیو، رانا ہمیر سنگھ، عبدالرؤف کھوسو، ایم این اے مہیش ملانی کی درخواستوں پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کی جواب طلبی پر چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ خزانہ سے جواب طلب کر لیا ہے ۔ چیف سیکریٹری نے سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے احکامات پر کیوں نہیں عمل کیا گیا، وضاحت کی جائے ۔ سیکریٹری محکمہ خزانہ نے اپنے ماتحت افسران سے تازہ ترین صورتحال پر رپورٹ طلب کر لی ہے کہ وزیر اعلیٰ کے کن احکامات پر عمل ہوسکا ہے اورکون سے احکامات التوا میں پڑے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں