میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل انشورنس کمپنی ،گیس پائپ لائن دھماکے کی آڑ میں کروڑوں کا فراڈ

نیشنل انشورنس کمپنی ،گیس پائپ لائن دھماکے کی آڑ میں کروڑوں کا فراڈ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈکا پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کو دھماکے کی دعویٰ پر ایک کروڑ 91 لاکھ 19 ہزار روپے فراڈ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے، سوئی گیس فیلڈ بلوچستان میں گیس پلانٹ کے بینک نمبر 6 میں پائپ لائن پھٹنے سے ہونے والا نقصان قابل ادائیگی نہیں تھا لیکن بیمہ دار کے حق میں رقم کی نوازش کردی گئی۔روزنامہ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ میں سال 2022کے دوران ریکارڈ کی چھان بین میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈکو فراڈ ادائیگی بے نقاب ہوئی ہے، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ انتظامیہ نے دعویٰ دائر کیا ہے کہ یکم اگست 2014 کو سوئی گیس فیلڈ بلوچستان میں سوئی گیس پلانٹ کے بینک نمبر 6 میں پائپ لائن پھٹنے سے نقصان ہوا ہے لیکن نقصان قابل ادائیگی نہیں تھا، انتظامیہ نے سرویئر کو ہونے والے نقصان کے متعلق بتایا، پالیسی سرویئر نے11 اگست 2018 ء کو سروے رپورٹ پر نظر ثانی کی اور بیمہ شدہ کو حتمی ادائیگی کے طور پر ایک کروڑ 68 لاکھ 78 ہزار 116 روپے ادا کیے گئے، جس کے بعد 07-01-2017 کو پی پی ایل انتظامیہ نے کہا کہ نقصان کا مختصر اندازہ لگایا گیا تھا ، جس پر سرویئر نے فائل کو دوبارہ کھولا اور کیمیکل کی قیمت 22 لاکھ 40 ہزار 728 روپے تجویز دی جبکہ 2 ستمبر 2022 ء کو پی پی ایل انتظامیہ کو اسی اضافی رقم کی بھی ادائیگی کی گئی، چھان بین پر مامور ادارے کی رپورٹ کے مطابق نقصان کے اطلاع کے بعد پالیسی شیڈول میں دھماکے سے ہونے والے نقصانات کی شق کو شامل کرنا بیمہ دار کے حق میں بے جا احسان ظاہر ہو رہا ہے، ادا کی گئی رقم بے قاعدہ اور بلاجواز ہے، اسی معاملے پر انتظامیہ کو 23 اکتوبر 2023 کو اطلاع دی گئی، 12 جنوری 2024 کو ہونے والے ڈی اے سی کے اجلاس میں بے ضابطگی پر تبادلہ خیال کیا گیا، انتظامیہ نے ڈی اے سی کو بتایا کہ نیشنل انشورنس کمپنی عام طور پر اپنے کلائنٹس کو انشورنس کی مدت اور دھماکے کی شق کو جاری رکھنے کے لیے ہولڈ کور جاری کرتا ہے، نقصان پہلے ہی انشورنس کا حصہ تھا،پی پی ایل کی طرف سے دعوے کا ریکارڈ دیر سے جمع کرانے کی وجہ سے سروے رپورٹ میں تاخیر ہوئی، ڈی اے سی نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ بلیک سرویئر کی فہرست بنائیں اور کلیم سیٹلمنٹ کے حوالے سے اندورنی انکوائری کر کے چھان بین پر مامور ادارے کو جمع کروائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں