زرداری نے مولانا سے دو تہائی اکثریت کے لیے ملاقات کی ، محمود اچکزئی
شیئر کریں
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ زرداری نے مولانا سے دو تہائی اکثریت کے لیے ملاقات کی ہے ، صرف 9مئی کی نہیں دوسرے معاملات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے ۔آئینی ترامیم قوم کی مفاد میں ہوئیں تو ساتھ دیں گے ،چیف جسٹس سمیت کسی ایکسٹینشن نہیںدینی چاہیے ۔مردان پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے دعویٰ کیا کہ زرداری نے مولانا سے دو تہائی اکثریت کے لیے ملاقات کی ہے ، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بھی چندے کے نام پر رشوت لے رہی ہیں۔محمود اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں حق حکمرانی سب سے بڑا مسئلہ ہے ، انتخابات میں ملک بھر میں پی ٹی آئی جیت چکی ہے اور حکمرانی بھی اس کا حق ہے ۔ 8فروری کے انتخابات میں ملک بھر میں پی ٹی آئی نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن بدقسمتی سے انہیں ان کا حق نہیں دیا گیا، شہباز شریف وزیراعظم بنا بیٹھا ہے ۔سینئر سیاستدان نے نو مئی کے حوالے سے کہا کہ صرف 9 مئی کی نہیں دوسرے معاملات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں آئین کی حکمرانی ہوتی تو پاکستان نہ ٹوٹتا،بھٹو کو پھانسی نہ ہوتی اور نہ ہی بینظیر قتل ہوتی۔ محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈوب رہا ہے ، پاکستان کے تمام مسائل اندرونی ہیں اور ہم بھیڑیوں کی طرح ملک کو نوچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بسنے والی تمام قومیتوں کو برابر کے حقوق دیے جائیں، ہم خیرات نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں۔چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا کہنا تھا کہ فوج اور ایجنسیوں کے بغیر ملک نہیں چلتا، پاکستان چلانے کے لیے آئین کی بالادستی اور پارلیمنٹ کو طاقت کا سر چشمہ تسلیم کرنا ہوگا۔محمود اچکزئی نے انکشاف کیا کہ ماضی میں نوازشریف نے وزارت کی پیش کش کی تھی مگر میں نے انکار کردیا تھا۔