نگراں حکومت سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور آپریشن کرانے کا اعلان
شیئر کریں
سندھ کی نگران حکومت کا کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف رینجرز کی نگرانی میں بھرپور آپریشن کرانے کا اعلان، سینئر صحافی جان محمد مہر کو بروقت طبی امداد نہ ملنے کے معاملے کی بھی تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرادی، جان محمد مہر کے اہل خانہ کو مالی امداد کے لیے ایک کروڑ روپے کا چیک بھی پیش کر دیا، سکھر میں نگران صوبائی وزراء کی جان محمد مہر کے ورثاء سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو، تفصیلات کے مطابق سندھ کے نگران وزیر قانون عمر سومرو اور نگران وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نے سکھر کے سینئر صحافی شہید جان محمد مہر کی رہائش گاہ پہنچ کر شہید صحافی کے ورثاء سے تعزیت کی اور ورثاء کو جلد ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی بھی کرائی اس موقع پر صوبائی وزراء نے شہید صحافی کے ورثاء کو سندھ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایک کروڑ روہے کی مالی امداد کا چیک بھی پیش کیا۔ تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزراء کا کہنا تھا کہ سندھ کے کچے خصوصی طور پر چار اضلاع میں ڈاکوؤں کے خاتمے کے لیے رینجرز کی نگرانی میں آپریشن کرایا جائے گا جس کے لیے وہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سفارش وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کی جائے گی کیونکہ عدالت عالیہ پہلے ہی رینجرز کی نگرانی میں آپریشن کرانے کا فیصلہ دے چکی ہے اور اس کی روشنی میں یہ آپریشن کرایا جائے گا اور اس کے پہلے 90روز کا بجٹ بھی ریلیز کیا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ ہماری نگران حکومت کی کوئی ایسی مجبوری نہیں یے کہ ہم کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن نہ کرسکیں ہم پر نہ کوئی سیاسی دباؤ ہے اور نہ کوئی پریشر ان کا کہنا تھا کہ سکھر سے کشمور تک کچے میں ڈاکوؤں کا جو کینسر پھیلا ہوا ہے اس کا صفایا ہونے کی ضرورت ہے صحافیوں کی جانب سے نشاندہی اور پوچھے گئے سوال کے جواب میں صوبائی وزراء کا کہنا تھا کہ سینئر صحافی جان محمد مہر کو فوری طبی امداد نہ ملنے کے حوالے سے معاملے کی تحقیقات کرائی جائے گی اور اس میں غفلت برتنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی سیاسی دباؤ یا پریشر کو خاطر میں لائے بغیر تمام چیزوں کو بہترکرنے کی کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ رانی پور میں معصوم بچی فاطمہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ نے پوری قوم کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں ہم سب متاثرہ خاندان کے قصور وار ہیں فاطمہ کے ورثاء غریب لوگ ہیں انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا تاکہ ان پر کوئی دباؤ باقی نہ رہے اور کوئی ان کو نقصان نہ پہنچا سکے۔