سپریم کورٹ ،پروڈکشن آرڈرز کیخلاف درخواست کھلی عدالت میں سماعت کیلئے مقررکرنے کا حکم
شیئر کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کیخلاف درخواست کو کھلی عدالت میں سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیدیا ۔ پیر کو اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے درخواست کھلی عدالت میں سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے ۔ آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ نے نیب کی جانب سے گرفتار ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست دائر کی تھی۔ رجسٹرار آفس نے درخواست اعتراض لگا کر واپس کر دی تھی۔ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف جسٹس شیخ عظمت سعید نے اپنے چیمبر میں سماعت کی اور رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے درخواست کو کھلی عدالت میں سماعت کے لیئے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے ۔ آفتاب باجوہ نے بتایا کہ جب اسپیکر قومی اسمبلی کسی ملزم کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرتے ہیں تو یہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ یہ اہم نوعیت کا کیس ہے اس کو کھلی عدالت میں سماعت کے لئے مقرر کر دیتے ہیں۔آفتاب باجوہ کا کہنا تھا کہ کرپشن کے ملزمان کبھی جسمانی ریمانڈ پر ہوتے ہیں یا جوڈیشل ریمانڈ پر ہوتے ہیں وہ اسپیکر کے احکامات کی وجہ سے جیل سے باہر آجاتے ہیں ۔