میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کرپشن کیس میں سام سنگ کے سربراہ کو 5 برس قید کی سزا

کرپشن کیس میں سام سنگ کے سربراہ کو 5 برس قید کی سزا

ویب ڈیسک
هفته, ۲۶ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

سیول (مانیٹرنگ ڈیسک) اسمارٹ موبائل فونز سمیت دیگر الیکٹرانک آلات بنانے والی جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ کے وائس چیئرمین کو کرپشن کیس ثابت ہونے پر 5 سال قید کی سزا سنادی گئی۔اسمارٹ موبائل تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کے وائس چیئرمین 49 سالہ لی جائے یونگ پر سابق جنوبی کورین صدر پارک گوین ہے کو غیر قانونی طریقے سے مالی مدد دینے کا الزام تھا۔سام سنگ کے سربراہ پر الزام تھا کہ انہوں نے سابق خاتون صدر پارک گوین ہے کی دوست کو چوئی سون سل کو ایک فیصلے کرنے کے لیے 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالررشوت دینے کی پیشکش کی۔خیال رہے کہ اسی کرپشن کیس میں ہی جنوبی کوریا کی سابق صدر اور ان کی دوست چوئی سون سل کو بھی عدالت کی جانب سے سزا ہوچکی ہے۔خاتون صدر پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف کمپنیوں سے پیسے بٹورے، جبکہ انہوں نے اپنی سہیلی چوئی سون سل کو اہم سرکاری دستاویزات تک رسائی دی، رواں برس مارچ میں جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے خاتون صدر پارک گین ہے کو اپنے عہدے سے برطرف کردیا تھا، جبکہ ان کی دوست کو پہلی ہی قید کی سزا سنائی جا چکی تھی۔ اسی کرپشن کیس کے سلسلے میں سام سنگ کے وائس چیئرمین سمیت کمپنی کے دیگر 4 اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف رواں برس جنوری سے سے کارروائی جاری تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ’اے پی‘ نے بتایا کہ کرپشن کے الزامات ثابت ہونے کے بعد سیول کی سینٹرل ڈسٹرکٹ عدالت نے سام سنگ کے وائس چیئرمین لی جائے یونگ کو 5 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے الزام ثابت ہونے پر سام سنگ کے دیگر 4 اعلیٰ عہدیداروں کو 4 سال قید کی سزا بھی سنائی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں