بغاوت پر اُکسانے کا کیس، شہباز گل اشتہاری قرار
شیئر کریں
افواج پاکستان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں عدم حاضری کی بنیاد پر شہباز گل کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔ بدھ کوڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہباز گل کے خلاف افواج پاکستان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے مسلسل عدم حاضری پر شہباز گل کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔ایف آئی اے اور نادرا کی جانب سے شہباز گل کی پراپرٹی کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئیں، دوران سماعت عدالت نے شہباز گل کی جانب سے دائر دونوں درخواستیں مسترد کردیں۔شہباز گل کی جانب سے کیس کی کارروائی روکنے اور بذریعہ ویڈیو لنک حاضری لگانے کی درخواست کی گئی تھی، شہباز گل نے بیماری کی وجہ سے ویڈیو لنک حاضری کی درخواست کی تھی جنہیں عدالت کی جانب سے مسترد کردیا گیا ۔عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دئیے کہ ملزم کے خلاف اشتہاری کی کارروائی تب ہی منسوخ ہوتی ہے،جب ملزم ذاتی طور پر عدالت پیش ہو،شہبازگل 4ہفتوں کا بتا کر ملک سے روانہ ہوئے تھے ،شہبازگل نے چالاکیوں سے کام لینا شروع کر دیا ہے، انہیں ملک سے بھگا دیا گیا ہے۔ وکیل صفائی نے دوران سماعت عدالت سے کہاکہ شہبازگل بیماری کی وجہ سے باہر گئے ہیں، بھاگے نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے 31جولائی کو شہبازگل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی ۔