میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی ،دوسرے روزبھی موسلادھاربارش‘9 افراد جاں بحق

کراچی ،دوسرے روزبھی موسلادھاربارش‘9 افراد جاں بحق

ویب ڈیسک
منگل, ۲۶ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

شہرقائد میں دوسرے دن بھی وقفے وقفے سے موسلادھار بارش جاری ہے جس کے باعث مختلف حادثات میں ایک بچی سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے۔پولیس، ہسپتال اور ریسکیو ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق ہوگئے جبکہ دیگر 5 افراد پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔ایس ایس پی ایسٹ سید عبدالرحیم شیرازی نے کہا گلشن اقبال میں امتیاز سپر مارکیٹ کے قریب لیاری ندی میں 23 سالہ عامر ممتاز نامی شخص ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔دوسری جانب لیاری ندی میں ایک اور واقعے میں 15 سالہ نوجوان آصف سرور ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔علاقہ پولیس آفیسر اعظم جاکھرانی نے بتایا کہ تین لڑکے تیراکی کے دوران پانی میں ڈوب گئے۔ علاقہ مکینوں نے فوری طور پر آٹھ اور نو سال کی عمر کے دو بچوں کو بچایا لیا جبکہ تیسرا نوجوان آصف ڈوب گیا اور دریا میں پانی کا تیز بہا اسے بہا کر لے گیا۔پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ عباسی نے بتایا کہ الانس ہسپتال کے قریب سرجانی میں بارش کے پانی سے بھرے تالاب میں 6 سالہ احمد علی ڈوب کر جاں بحق ہو گیا جس کی لاش نکال کر عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی ہے۔ایس ایس پی سٹی شبیر احمد سیٹھار نے بتایا کہ چاکیواڑہ کے علاقے بہار کالونی میں 10 سالہ بچی حفیضہ اپنے فلیٹ میں بجلی کا بٹن کھول رہی تھی کہ اچانک انہیں کرنٹ لگا جس سے وہ جاں بحق ہوگئی، جبکہ والد عبدالرحمن نے اپنی بیٹی کو بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے، دونوں کی لاشیں سول ہسپتال کراچی منتقل کردی گئی ہیں۔دوسری جانب ملیر کے علاقے درسانو چھنو میں ایک شخص اپنی موٹر سائیکل پر پانی سے گزرنے کی کوشش کرتے ہوئے ڈوب گیا۔ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے کہا کہ ایک نوجوان صبح کے وقت موٹر سائیکل پر پانی کے بیچ میں سے گزر رہا تھا مگر پانی کا شدید دبا اسے اپنے ساتھ بہا لے گیا جس کی لاش تاحال نہیں ملی۔لیاری اور سائٹ ایریا میں بھی کرنٹ لگنے سے 2 شہری جاں بحق ہوگئے۔مسلسل موسلادھار بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقے بدستور پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں ،اہم شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کررہی اور نظام زندگی معطل ہے ۔ گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش صدر میں 217 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔نکاسی آب کے ناقص انتظامات کے سبب آدھا شہر اربن فلڈنگ کی نذر ہوگیا۔ ملیرندی سمیت مضافاتی علاقوں کے قریب رہائش پذیرآبادی کو نقل مکانی کرنا پڑی، شہر کی کئی مرکزی اور ذیلی شاہراوں پر کئی کئی فٹ پانی نے معمولات زندگی کو مفلوج کردیا۔پولیس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں 5 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ واقعات تیسر ٹاؤن، لیاری، سائٹ ایریا اور لیاقت آباد میں پیش آئے۔ادھرکے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد شہر کے 60 فیڈر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد شہر کے 60 فیڈر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بند ہیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹیموں سے کلیئرنس ملنے کے بعد مختلف علاقوں کی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔شہر کے مختلف علاقوں ناظم آباد نمبر 3، گلشن اقبال، ویسٹ وارف لیاری، پی ای سی ایچ ایس بلاک 6، گلشن کنیز فاطمہ اور شانتی نگر سمیت متعدد علاقوں کی بجلی بحال کی جاچکی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں