ریورس سوئنگ۔۔
شیئر کریں
دوستو،ریورس سوئنگ کے حوالے سے کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والے بخوبی جانتے ہوں گے۔۔یہاں ہم کرکٹ پر بات نہیں کررہے ، بس ایسے ہی دماغ میں ’’ریورس سوئنگ‘‘آگیا تو سوچا آج اسی حوالے سے کچھ اوٹ پٹانگ باتیں کرلی جائیں۔۔
اوٹ پٹانگ باتوں سے قبل ایک دلچسپ خبر جو ہماری نظروں سے گزری آپ کوبتاتے چلیں کہ۔۔خواتین سے بات چیت کرنے اور انہیں متاثر کرنے کے لیے اکثر مرد کافی محنت کرتے ہیں لیکن حال ہی میں جاپان میں ایک ایسے شہری کو گرفتار کیا گیا ہے جو خواتین سے بات چیت کرنے کی وجہ تلاش کرنے کے لیے ان کی گاڑیوں کے ٹائر پنکچر کرتا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 32 سالہ جاپانی شخص کو پولیس نے حال ہی میں گرفتار کیا ہے، اس شخص نے ایک خاتون سے بات چیت کرنے کے لیے اس کی غیر موجودگی میں ان کی گاڑی کا ٹائر پنکچر کیا اور جب خاتون نے اپنی گاڑی کا ٹائر دیکھا تو وہ آدمی فوراً ان کی مدد کو پہنچا۔خاتون کو اچانک احساس ہوا کہ ایک سال قبل بھی ان کے ساتھ بالکل ایسا ہی ہوا تھا اور مدد کے لیے آنے والے شخص بھی وہی تھا۔بعدازاں خاتون نے پولیس کو اطلاع دی اور انہیں بتایا کہ گزشتہ سال بھی ان کے ساتھ بالکل اس ہی طرح کا واقعہ پیش آیا، پولیس نے سی سی ٹی فوٹیج دیکھی تو یہ بات سامنے آئی کہ خاتون کی غیر موجودگی میں ملزم نے ٹائر پنکچر کیا اور جب خاتون واپس آئی تو اسی نے انہیں مدد کی پیشکش کی۔32 سالہ شخص نیفوراً اپنے جرم کا عتراف کیا اور پولیس کو بتایا کہ وہ ایسا خواتین کو جاننے یا ان سے بات کرنے کے لیے کرتا ہے اور وہ ماضی میں ایک ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ ایسا کر چکا ہے۔
خواتین بھی کئی قسم کی ہوتی ہیں، ایک عورت ایک دکان سے چوری کرتے ہوئے پکڑی گئی۔ پولیس نے گرفتار کرلیا۔ عدالت میں پیش ہوئی تو جج نے پوچھا۔۔ خاتون آپ نے دکان سے کیا چرایا؟۔۔عورت نے بڑی معصومیت سے جواب دیا۔۔ جناب میں نے ا سٹرابیری کا ایک پیکٹ چرایا۔۔جج نے اگلا سوال داغا، اس پیکٹ میں کتنی اسٹرابیری تھی؟؟ عورت نے جواب دیا، اس میں چھ عدد اسٹرابیری تھیں۔۔جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا۔۔ فی اسٹرابیری کے حساب سے تمہیں چھ دن جیل کاٹنے کی سزا دی جاتی ہے۔۔ اچانک کمرہ عدالت کے پن ڈراپ سائلنس کو ایک آواز نے توڑا۔۔۔ لیکن جج صاحب۔۔ اگر اجازت ہوتو فیصلہ لکھنے سے پہلے میری گذارش سن لیں۔۔جج نے اجازت دی تو وہ آدمی آگے کٹہرے میں آیا۔۔جج نے سوال کیا۔۔محترم آپ ہیں کون؟؟ ۔۔کٹہرے میں کھڑا شخص کہنے لگا۔۔ جناب میں اس عورت کا شوہر ہوں۔۔ جج نے کہا۔۔اوکے، اب آپ یہ بتائیں کہ کہنا کیا چاہتے ہیں؟؟وہ شخص بولا۔۔ جناب ،اس عورت نے صرف سٹرابیری پیکٹ ہی نہیں۔بلکہ ایک پیکٹ چنے بھی چرائے تھے۔۔یہ سنتے ہی جج نے فیصلہ دیا کہ اس عورت کو فوری رہاکردیاجائے کیوں کہ اس کے خاوند نے سچائی کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس کے بعد سے شوہر گھر سے لاپتہ ہے۔۔
چین کثیر آبادی کے حوالے سے مشہور تو ہے ہی لیکن کثیرالازواج کے حوالے سے ہرگز نہیں۔۔ چائنا میں دوسری شادی کا رواج بالکل بھی نہیں، کیوں کہ انہیں پتہ ہے کہ جب دوسری بھی اسی شکل کی آنی ہے تو پھر پہلے والی ہی ٹھیک ہے۔۔کہتے ہیں، جن کا کوئی نہیں ہوتا ان کے فری منٹس ضائع ہی جاتے ہیں۔۔جن لڑکوں سے اپنا موٹرسائیکل ڈبل اسٹینڈ پر کھڑا نہیں کیا جاتا وہ سوشل میڈیا پر لڑکیوں کو تسلی دے رہے ہوتے ہیں کہ فکر مت کرو،رونا نہیں ، میں ہوں ناں۔۔کہاجاتا ہے کہ پاکستان میں چار چیزیں کسی کام کی نہیں ہوتیں، سیٹ بیلٹ، ڈبل روٹی کا پہلا ’’پیس‘‘، ٹریفک سگنلز اور سب سے چھوٹی اولاد۔۔یونیورسٹی کے ایک اسٹوڈنٹ کا تازہ قول ہے کہ میرے گھروالوں نے انکشاف کیا ہے کہ گھر کا بجلی کا بل میری وجہ سے زیادہ آتا ہے کیونکہ بار بار فون چارج جو کرتا ہوں۔۔موبائل فون پر مجھے وہ شیخ صاحب یاد آگئے جو فون پر بات کرتے کرتے اچانک فوت ہوگئے، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں وجہ انتقال لکھی تھی’’ پیکیج لگانا بھول گئے تھے‘‘۔۔۔جو شادی شدہ حضرات ویک اینڈ پر فیس بک سے غائب نظر آتے ہیں سمجھو وہ حقوق نسواں بل کی وجہ سے گھر کے کام کاج میں مصروف ہوتے ہیں۔۔زیادہ میک اپ کی عادی لڑکیوں کو یہ بھی دعا کرنی چاہیئے کہ کبھی بیمار نہ ہوں کیونکہ وارڈ میں پڑے پڑے داڑھی مونچھیں نکل آتی ہیں۔۔بیشک دکھ ، حالات اور بیوٹی پارلر انسان کو بدل کر رکھ دیتے ہیں۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق، سکون صرف اس گھر میں ہوتا ہے جہاں ایک سے زیادہ چارجر موجود ہوں۔۔باباجی فرماتے ہیں۔۔شکر ہے شوہر عام طور پر خوبصورت ہوتے ہیں ورنہ سوچیں اس مہنگائی میں دو لوگوں کا بیوٹی پارلر کا خرچا کتنا بھاری پڑتا۔۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ۔۔کچھ خواتین کو کچھ یاد رہے نہ رہے یہ ضرور یاد رہتا ہے کہ ہماری ایک پلیٹ اس کے ہاں گئی تھی ایک ڈش اس کے یہاں گئی تھی۔۔جو بیوی اپنے شوہر کی ساری غلطیاں معاف کر دیتی ہے وہ بیوی صرف ڈرامے کی آخری قسط میں پائی جاتی ہے۔۔اچھی بیوی وہ ہوتی ہے جو غلطی کر کے شوہر کو معاف کر دیتی ہے۔اکثر میاں بیوی ایک دوسرے سے سچا پیار کرتے ہیں اور۔۔سچ ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے۔۔ہمارے پیارے دوست کی چول بھی سن لیجئے، فرماتے ہیں۔۔ادھیڑ عمری میں عشق ہونا کوئی تعجب کی بات نہیں پرانی گیند ہی ریوس سوئنگ کرتی ہے۔
جرائم کا سدّباب جیل بھیجنے سے نہیں مجرم کی دو شادیاں کرانے سے ہو سکتا ہے۔۔سمندر اور بیوی کے رویّے پر کبھی اعتماد مت کرو ، یہ کسی بھی وقت بپھر سکتے ہیں ۔ ۔ درخت لگانے سے پھل ملتا ہے اور دل لگانے سے پھل کے ساتھ گملا بھی ۔۔ہمارے یہاں اگر لڑکا لڑکی ایک دوسرے کو پسند کریں تو روک دیا جاتا ہے اور اگر پسند نہ کریں تو شادی کر دی جاتی ہے۔۔ایک بیوی کا تازہ تازہ قول ہے،میرے شوہر تاریخ داں ہیں ، مجھے بھی تاریخ سے دلچسپی ہے (ہرمہینے کی پہلی تاریخ سے)۔۔بعض لوگوں سے مل کر ہم سوچتے ہیں وہ اب تک کہاں تھے، اور جہاں تھے وہاں واپس کب جائیں گے ۔۔۔کسی بھی عورت کی زبان تین انچ سے زیادہ لمبی نہیں ہوتی لیکن کمال یہ ہے کہ وہ اس زبان سے چھ فٹ لمبے آدمی کو قتل کر سکتی ہے۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ زیادہ عقل مند بننے سے عقل زائل ہو جاتی ہے۔ عقل مند بننا چھوڑ دو،بہت کچھ سیکھ پائو گے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔