میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کاسپرٹیکس کیخلاف احتجاج ،2 جولائی کو جلسوں کا اعلان

عمران خان کاسپرٹیکس کیخلاف احتجاج ،2 جولائی کو جلسوں کا اعلان

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۶ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

سابق وزیراعظم و چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وفاقی حکومت کی طرف سے سپر ٹیکس عائد کیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 2 جولائی کو پریڈ گراونڈ میں پر امن جلسہ کریں گے، تمام بڑے شہروں کے کارکنوں کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ اپنے شہروں میں اگلے ہفتے کی رات کو جلسوں کا اہتمام کریں۔ سپر ٹیکس سے مزید مہنگائی بڑھے گی، متعدد صنعتیں بند ہونا شروع ہو گئی ہیں، ملازمین کو فارغ کر دیا گیا۔ بنی گالہ میں نیوز کانفرنس کے دوران سابق وزیراعظم نے کہا کہ سپرٹیکس کی وجہ کارپوریٹ سیکٹر پر 40 فیصد ٹیکس ہو جائے گا، جو اس وقت بنگلہ دیش اور بھارت میں 25 فیصد ہے، سپر ٹیکس کی وجہ سے ہرچیزمہنگی ہوجائے گی، انڈسٹریزسے لوگوں نے مزدوروں کو نکالنا شروع کردیا ہے، سپرٹیکس لگنے سے کئی انڈسٹریاں بند ہونا شروع ہوگئی ہیں، پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے میں حکومت رکے گی نہیں کیونکہ پٹرولیم لیوی کے نام پر 50 روپے فی لیٹر قیمتوں میں اضافہ کیا جائیگا۔ ڈیزل کی قیمت کا سب سے زیادہ اثر کسانوں پر پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ سیلری لینے والوں کو پہلے ایک لاکھ تک چھوٹ دی گئی تھی، اب سلیب کو پچاس ہزار روپے تک لے آئے ہیں، ایک لاکھ تنخواہ لینے والے کا ٹیکس دگنا کر دیا ہے، ہماری حکومت نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا تھا، ہماری حکومت جولوگ ٹیکس دے رہے تھے ان پر بوجھ نہیں ڈالا، چارکروڑ30لاکھ گھرانے جوٹیکس نہیں دے رہے تھے ان کوٹیکس نیٹ میں شامل کیا۔ مشکل کا شکارتنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھادیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کے نام پربہت خطرناک چیزہوئی، انہوں نے پاکستان کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے، واضح ہوگیا ان کی معیشت کوٹھیک کرنے کی کوئی تیاری نہیں تھی، ہماری حکومت میں مہنگائی کا بڑا شورکرتے تھے، واضح ہوگیا یہ مہنگائی ٹھیک کرنے نہیں آئے تھے، پرویزمشرف نے ان کواین آراودیا تھا۔ پہلے کبھی نہیں سنا تھا عارضی بجٹ بھی ہوتا ہے، بجٹ سے پہلے ہی پٹرول، ڈیزل، بجلی کی قیمتیں بڑھادی گئی تھیں، انہوں نے عام آدمی کا معاشی قتل کردیا ہے، پٹرول، ڈیزل،بجلی کی قیمتیں یہاں پر نہیں رکیں گیں، ابھی انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھانی ہے، کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پربھی مہنگائی ہے۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے انڈسٹریز پر ٹیکسوں کا بوجھ نہیں ڈالا تھا، ہماری حکومت سے پہلے فیصل آباد انڈسٹریز بند اور ہماری حکومت میں مزدورنہیں مل رہے تھے، ہماری حکومت میں ٹیکسٹائل انڈسٹریزنے ترقی کی، اکنامک سروے میں سب کچھ لکھا ہے موجودہ حکومت نے جاری کیا، روپے کی قدر تیزی سے گر رہی ہے، عدم اعتماد کے بعد آج ڈالر212 کے قریب پہنچ چکا ہے، روپیہ، سٹاک مارکیٹ گرا اور ریکارڈ مہنگائی ہوئی، بجٹ کے بعد سارا بوجھ تنخواہ دارطبقے پر پڑے گا، ورلڈبینک کی رپورٹ کے مطابق کورونا کے دوران ہماری حکومت نے سب سے زیادہ روزگاردیا۔عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم کو آج سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، ہمیں عدلیہ پر پورا اعتماد ہے وہ ظلم نہیں ہونے دے گی، اگریہ کامیاب ہو گئے تو پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں، نیب ترامیم یہ پاکستان کی تباہی کرنے جا رہے ہیں، نیب ترامیم صرف اورصرف اس ملک کی تباہی ہے، نیب ترامیم میں انہوں نے بڑے ڈاکوں کو چھوٹ دیدی ہے، نیب ترامیم کے بعد صرف چھوٹے چور پکڑے جائیں گے، نئے قانون کے مطابق اگر کوئی چوری کا پیسہ اپنے بچوں کے نام پر پراپرٹی خریدے گا تو اس قانون کے مطابق کوئی نہیں پوچھ سکتا، فالودے والے، پاپڑ والے کیسز میں یہ سارے پاک ہو جائیں گے۔ انہوں نے اپنی چوری بچانے کے لیے ملک کا انصاف، احتساب کے نظام کی قبر کھود دی۔ عمران خان نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کی 16 ارب کی چوری پکڑی گئی ہے، ان کی بیرون ملک پراپرٹی کا اندازہ ہی نہیں لگایا جا سکتا، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 1700 ارب ہر سال غریب ملکوں سے آف شورکمپنیوں میں جاتا ہے، انہی پیسوں کے ذریعے خریدے گئے مے فیئرفلیٹس میں نوازشریف رہتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں