الطاف حسین کی سربراہی میں 6کالعدم تنظیموں کا گٹھ جوڑ
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) شہر قائد میں 6 کالعدم جماعتوں کے گٹھ جوڑ کے باعث’’مہاجر فریڈم فائٹرز‘‘کے نام سے ایک سال قبل بنایا گیا عسکری گروپ مکمل طور پر فعال ہو گیا متحدہ لندن،بلوچ لبریشن آرمی،جئے سندھ تحریک، جئے سندھ قومی محاذ،پشتون تحفظ موؤمنٹ اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے اتحاد سے بنائے گروپ نے شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے کارروائیوں کا آغاز کر دیا مہاجر فریڈم فائٹر کے کمانڈر ان چیف کی جانب سے عسکری جدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے شہر میں گذشتہ دنوں قتل و غارت گری کے دو واقعات کی ذمہ داری قبول کر لی گئی نئی آزاد ریاست کا مطالبہ کر دیاگیا ذرائع کے مطابق سندھو دیش کے حصول کے لیے جدوجہد کو عملی شکل دینے میں بانی متحدہ علیحدگی پسند تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنے میں مکمل طور پر کامیاب ہو گئے ہیں جس کے تحت ان کی جانب سے جئے سندھ تحریک کے دو رہنماؤں ڈاکٹر صفدر سرکی اور شفیع برفت کو رام کرنے کے بعد لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لیے کام کرنے والے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئر مین قدیر ماما کو بھی اپنی صف میں شامل کر لیا گیا ہے جس کے تحت تینوں رہنماؤں میں شہر قائد میں نیا عسکری گروپ تشکیل دینے اور دہشتگردی کو فروغ دینے پر اتفاق ہو گیا ہے مذکورہ گروپ کی اتحادی جماعتیں پاک فوج مخالف سرگرمیوں کا حصہ بتا ئی جاتی ہیں ’’مہاجر فریڈم فائٹرز‘‘ نامی عسکری گروپ نے یکم جون سے شہر قائد کے مختلف علاقوں میں سیاسی انٹری ڈال دی ہے جس کے تحت گذشتہ روز ان کی جانب سے 22جون 2020کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے مارے جانے والے سیاسی جماعت کے کارکن اظہر خان جدون اور ممبر صوبا ئی اسمبلی صداقت حسین کے گھر پر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کر لی گئی ہے مئی 2019میں ’’مہاجر فریڈیم فائٹرز‘‘کا قیام نا معلوم افراد کی جانب سے لایا گیا تھا جس کی کڑیاں متحدہ لندن سے جڑتی دکھا ئی دیتی ہیں ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایم ایف ایف کی جانب سے گذشتہ روز شہر قائد میں دہشتگردی پھیلانے سے متعلق ذمہ داری قبول کرنے پر حساس اداروں کی جانب ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاریوں کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا پرعسکری گروپ سے متعلق تشہیری مہم چلانے والوں کی کڑی نگرانی شروع کر دی گئی ہے کسی بھی شخص کے ایم ایف ایف سے ملوث پائے جانے کے سبب اسے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث قرار دیے جانے کے ساتھ فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا۔