غلام قادر تھیبو‘ عدیل حسین چانڈیو میں چپقلش
شیئر کریں
(رپورٹ/شاہ نواز خاصخیلی) ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد غلام قادر تھیبو اور ایس ایس پی حیدرآباد عدیل حسین چانڈیو کے درمیان مبینہ چپقلش کے نتیجے میں حیدرآباد کے بیشتر ایس ایچ اوز بے یقینی کی کیفیت میں کام کرنے پر مجبور ہوگئے جس کی وجہ سے شہر کی مجموعی امن و امان کی صورتحال بھی بگڑتی دکھائی دے رہی ہے ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو چند دن بعد ریٹائرڈ ہورہے ہیں لیکن جانے سے پہلے روزانہ کی بنیاد پر ہر گزرتے دن کے ساتھ اپنے قلم کی جنبش سے حیدرآباد کے پولیس افسران کو معطل شوکاز اور ایکسپلینیشن لیٹر کال کر رہے ہیں ابھی سی آئی اے انچارج منیر عباسی کیخلاف ایک انکوائری کا نتیجہ آیا نہیں تھا کہ ڈی ایس پی سی آئی اے کو ایک اور وضاحتی لیٹر تھما دیا گیا جس میں تین دن میں جواب دینے کا لکھا گیا ہے اسی طرح ذرائع کے مطابق تھانہ حسین آباد کے ایس ایچ او اسد نبی کچھی کو بھی اچانک معطل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسد نبی کچھی کو دو دن پہلے بھی معطل کیا گیا تھا لیکن لیٹر نکلنے سے پہلے ہی دوبارہ آڈر واپس لے لیا گیا تھا دوسری جانب ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ایس ایچ او ہوسڑی جاوید علی جلبانی کو بھی بلا کسی عذر کے خاموشی سے یک جنبش قلم معطل کر کے ایڈیشنل آئی جی آفس رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایس ایچ او ہوسڑی جاوید علی جلبانی کو ہوسڑی پوسٹنگ ہوئے ایک ماہ بھی نہیں ہوا تھا اور انہوں نے اس قلیل عرصے میں ایک ہندو تاجر کے قتل کے مجرم کے علاوہ چوری و ڈکیتی کے کئی کیس حل کر کے ہوسڑی میں امن و امان بحال کروایا تھا اور اس کا اظہار وہاں رہنے والے عوام بھی کر رہے تھے ہوسڑی کی حدود میں ایک شخص کے قتل ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوگئی ہے جس کا مطلب نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔