میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کا قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا

عمران خان کا قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا

جرات ڈیسک
جمعرات, ۲۶ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا جبکہ اسلام آباد میں پولیس نے ڈی چوک پہنچنے والے پی ٹی آئی کے کارکنان کو شیلنگ کر کے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا، شرکا نے جواب میں پولیس پر شدید پتھراؤ کیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کال پر پی ٹی آئی کے کارکنان اور عوام حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلے، جو رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچے، شرکا کو روکنے کے لیے انتظامیہ بھی متحرک نظر آئی جس کے باعث کراچی، لاہور کے علاوہ راولپنڈی ور اسلام آباد میں تصادم بھی ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان حسن ابدال سمیت مختلف مقامات پر کھڑی رکاوٹوں کو ہٹاتے ہوئے اسلام آباد پہنچے، پرویز خٹک اور اعظم سواتی کی زیر قیادت پی ٹی آئی کا قافلہ سری نگر ہائی وے پہنچا، جس کے بعد سابق وفاقی وزیر دفاع نے قافلے کے ہمراہ ڈی چوک جانے کی کوشش کی تو پولیس نے شدید شیلنگ کی جس پر پی ٹی آئی کارکنان کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔بعد ازاں اعظم سواتی سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی کارکنان کو سری نگر ہائی وے سے ہر صورت ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کی جس پر انتظامیہ نے مارگلہ روڈ سے بھی ریڈ زون انڑی پر کنٹینر رکھ کر بند کر دیا۔ پی ٹی آئی رہنما مراد سعید، پرویز خٹک کارکنان کی بڑی تعداد کے ہمراہ رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے کامیابی سے ڈی چوک پہنچے جبکہ پی ٹی آئی کے بڑی تعداد میں قافلے بھی اسلام آباد میں داخل ہوئے ہیں جو پارٹی قیادت کے حکم پر ڈی چوک کی جانب رواں دواں تھے۔ اسلام آباد پولیس نے سری نگر ہائی وے اور ڈی چوک پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے 40 سے 50 افراد کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا۔ حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کررکھا ہے۔ اس سے قبل تحریک انصاف کے آزادی مارچ سے کو روکنے کے لیے مری روڈ، فیض آباد کو ایکسپریس ہائی وے، آئی جے پی روڈ کو کنٹینرز اور خاردار رکاوٹیں لگا کر مکمل طور پر بند کیا گیا مگر پی ٹی آئی کارکنان تمام رکاوٹوں کو ہٹانے میں کامیاب ہوئے،راولپنڈی میں مظاہرین اور پولیس میں شدید جھڑپیں جاری رہیں جس کے باعث راولپنڈی مریڑ چوک سے فیض آباد تک مری روڈ میدان جنگ بنا جبکہ پولیس کی طرف سے ربڑ بلٹ فائر کیے جارہے ہیں جس سے متعدد کارکنان زخمی ہوئے۔ دارالحکومت سے منسلک راولپنڈی میں میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ، بس اڈے سمیت تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں ہونے والے پرچے بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ حکومت نے اسلام آباد کے لیے پولیس، رینجرز اور ایف سی طلب کی جبکہ ریڈ زون جانے والے تمام علاقے سیل کردیے ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اور ان کے حامی اسلام آباد کے ڈی چوک کو اس وقت تک خالی نہیں کریں گے جب تک امپورٹڈ حکومت کی جانب سے نئے انتخابات کی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔عمران خان کا یہ بیان ان کے حسن ابدال میں ایک مختصر قیام کے موقع پر شرکا سے خطاب کے دوران سامنے آیا سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم امپورٹڈ حکومت سے انتخابات کی تاریخ نہیں لے لیتے، ہم وہاں سے نہیں آئیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں