عمران خان کو نااہل قراردلوانے کی مذموم کوشش کیوں؟
شیئر کریں
جب سے ہم نے قلم سنبھالا اور صداقت وسچائی کا بیڑہ اٹھایا، ہم نے یہ عہد اور عزم کیا کہ ہم کبھی بھی تعلق اور رشتہ کی بنیاد پرقلم کا تقدس مجروح کریں گے اور نہ ہی حقیقت کو چھپائیں گے ۔کون ہم سے ناراض اور کون خوش ہوتاہے ،ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں۔یہ حقیقت تو دنیاکے سامنے ہے کہ سیاست کے شوق نے ہمیں تحریک انصاف کے میدان میں اتاراتھا۔اور عمران خان کی قیادت اور امامت میں ہم مقتدی ہوئے ۔اور پھر ہم نے ا پنی اہلیت ، صلاحیت اور بساط کے مطابق اس لیے عمران خان کی پارٹی کا پرچم اٹھایاتھاکہ شایدا ن کی جدوجہد سے اس ملک کی سلامتی اور قومی وقارکی سربلندی کو بقاءمل سکے ۔ہمیں یہ تو نظرآگیا تھاکہ ہماری سیاسی دنیامیں سیاسی سوداگروں نے سیاست کا اتوار بازار لگارکھاہے اوراگر عمران خان نے سیاسی دکان بطور امانت ودیانت کھول ہی دی ہے تو پھر یہ بازار کبھی بھی بندہوسکتاہے جو کھوٹے سکوں سے چل رہا ہے ۔مسلم لیگ (ن)میاں نوازشریف کی قیادت میں تو سرگرداں ہے لیکن عوام یہ جانتے ہےں کہ میاں نواز شریف نے بھی سیاسی تجارت شروع کررکھی ہے اور انہوں نے جو لوہا بیچنے اور بٹانے کے ہنر کا تماشہ شروع کیاتھااور وہ نہ صرف اب تک بلکہ جب تک زندگی کی بہاروں میں ہے، یہ تماشہ جاری رہے گا۔یہ تو ہم دیکھ رہے ہیں کہ سیاسی کباڑیے ہر رنگ وروپ میں سیاسی بازار میں گھومتے ہیںاور سیاسی مفادات کی خریدوفروخت میں جس کو موقع ملتاہے ہاتھ سے جانے نہیں دیتا،اور آج تمام سیاسی سوداگر اور لٹیرے ایک دوسرے کی سیاسی تجارت میں ہاتھ ڈالتے ہیں،یہاں تک کہ ضمیر کی تجارت بھی سرگرم ہے ۔ہم اگر میاں صاحب کی صرف ایک مثال پیش کریں تو شاید ان کی پوری سیاسی دیگ کی کیفیت کا پتہ چل جائے گاکہ تقریباً ان کی وزارت عظمیٰ کی مدت اختتام پذیر ہورہی ہے مگر انہوں نے آج تک ملک کا وزیر خارجہ کسی کو مقررنہیں کیا۔چونکہ اس تفصیل کی ضرورت نہیں کہ وزیر خارجہ ہرملک کی عالمی توجہ کا مرکز ہوتاہے اور ملک کی تعمیر وترقی اور عالمی حالات کو بہترانداز میں سمجھنے کے ساتھ ملک کے داخلی وخارجی معاملات پر وکالت کی صلاحیت پیداکرتاہے مگر اُن کی حکومت آج تک ملک کو وزیرخارجہ تک نہیں دے سکی اور نہ ہی عالمی سطح پر ملک کے مسائل پیش کرنے کا موقع ملا۔یہ وہ سوال قوم کے پاس ہے جس کا جواب میاں نوازشریف کے پاس نہیں ہے ۔میاں نواز شریف کے کچھ پروردہ لوگ میاں کو خوش کرنے کی جدوجہد میں ہیں ۔حنیف عباسی کا ایک بیان نظر سے گزراکہ عمران خان کو نااہل کیاجائے مگر ہم نے ان کو یہ کہناہے کہ اگر فرشتے زمین پر آجائیں اور یہ فیصلہ کرنے لگیں کہ اس ملک میں نااہل لوگوں کی فہرست تیارکی جائے تو سیاسی حمام میں سب ننگے ہیں نظر آئیں گے ۔اور آن اپنے آپ کو وقت اور سیاست کا افلاطون ،ارسطو،لقمان حکیم اور اہل ترین سمجھتاہے وہ فہرست کے صفحہ اول میں ہی شمار ہوں گے ۔ہم عمران خان کو فرشتہ تو نہیں سمجھتے لیکن یہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک اور قوم کی نظریں ان پر جمی ہوئی ہیںاو راگر قوم حالات کی ستم ظریفی کے پنجے میں نہ جکڑی ہوتی تو اقتدار کے سیاستدانوں کو اپنے گھر کا راستہ بھی نظر نہ آتایا دروازہ بھی نہ دکھائی دیتا۔عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ حماقت کی دلیل تو بنتاہے لیکن یہ ممکن نہیں،چونکہ ابھی وہ اقتدار کے حمام میں داخل نہیں ہوئے ۔
ہماری تصدیق صداقت کی آئینہ دارہے کہ عمران خان میں امانت ودیانت کی روشنی موجود ہے ۔اور ہم نے عمران خان کی سیاسی بصیرت کا بغور مطالعہ کیالیکن ان کی ذاتی حیثیت مین ان کا دامن ابھی صاف ہے ۔جو لوگ ان کی نااہلی کی طرف اپنی سوع کا قدم بڑھارہے ہیں،وہ درحقیقت اپنی نالائقی او رنااہلی کو چھپانے کے راستے تلاش کررہے ہیں۔ہم انسان کو خطا کاپُتلہ سمجھتے ہیں اور غلطی دامن میں آہی جاتی ہے مگر ایک شخص غلطیوں کامجسمہ ہوکربھی اپنے آپ کو نیک اور اہل سمجھ رہاہوتووہ غلطی در غلطی کا پہاڑ ہی ثابت ہوگا۔
٭٭….٭٭