پیٹرول کی قیمتوں میں فوری کوئی اضافہ نہیں ہو رہا، وفاقی وزیر خزانہ
شیئر کریں
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں فی الفور کوئی اضافہ نہیں ہو رہا، عوام کو گاڑیوں کے پیٹرول ٹینک فْل کروانے کی ضرورت نہیں،یکم کو اگر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوتا بھی ہے تو اس کے بہت سے مراحل ہیں، 50 روپے اگر پیٹرول پر نقصان کر رہے ہیں تو پھر پیسا کہاں سے لاؤں؟ ،ہم امیر لوگوں کو سبسڈی نہیں دے سکتے ، حکومتی ریلیف کے پیسے کوئی جیب سے نہیں دیتا عوام کو یہ پیسے دینے ہوتے ہیں،اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بِل ریورس کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، اگلے سال تک آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہوجائے پھر دیکھیں گے ،پارلیمنٹ اگر عدم اعتماد کرے توشہبازشریف بھی وقار کے ساتھ گھر جائیں گے آئین شکنی نہیں کریں گے ۔ ایک انٹرویومیں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عوام کوگاڑیوں کے پیٹرول ٹینک فْل کروانے کی ضرورت نہیں، پیٹرول کی قیمتوں میں فی الفورکوئی اضافہ نہیں ہو رہا، یکم کو اگر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوتا بھی ہے تو اس کے بہت سے مراحل ہیں۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 50 روپے اگر پیٹرول پر نقصان کر رہے ہیں تو پھر پیسا کہاں سے لاؤں؟ ہم امیر لوگوں کو سبسڈی نہیں دے سکتے ، حکومتی ریلیف کے پیسے کوئی جیب سے نہیں دیتا عوام کو یہ پیسے دینے ہوتے ہیں،گزشتہ حکومت نے 17 سو ارب کے نئے ٹیکس لگائے ، جتنی چادر ہے اتنے پیر پھلائیں گے ، زیادہ ٹیکس جمع کرکے دکھائیں گے ۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایسیکسی قانون میں تبدیلی نہیں کی جائیگی جس سے آئی ایم ایف سے تعلقات خراب ہوں، مارکیٹ کواگر لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ہمارے مذاکرات کامیاب ہو رہے ہیں تو روپے پر دباؤ کم ہوجائیگا، مہنگائی کی ایک وجہ روپے کی قدر میں کمی اور گزشتہ حکومت کی غلطیاں ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ تین چار ماہ میں ایڈمنسٹریشن بہتر کرکے دکھائیں گے ، بجٹ خسارہ جو گزشتہ حکومت نے کیا ہم بہتر کرکے دکھائیں گے ، وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالنا ہے ، عام پاکستانی کو ریلیف دینے کی پوری کوشش کریں گے ۔انہوںنے کہاکہ وقت پر آئی ایم ایف سے بات کی، پاکستان کو درپیش مسائل سامنے رکھے ، وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت کے مطابق کام کریں گے ، گزشتہ حکومت پیٹرول پر ٹیکس لے رہی تھی تب ہم نے کہا تھا قیمت نہیں بڑھانے دیں گے ، اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بِل ریورس کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، اگلے سال تک آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہوجائے پھر دیکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اگر عدم اعتماد کرے توشہبازشریف بھی وقار کے ساتھ گھر جائیں گے آئین شکنی نہیں کریں گے ۔