امریکا کا یلو اسٹون نیشنل پارک،جہاں لوگ گرم پانی کی پھوارکا مزہ لوٹتے ہیں
شیئر کریں
حیات نقوی
امریکہ کے مقبول یلو اسٹون نیشنل پارک میں آنے والے لوگوں کو وائرلیس فون کی سہولت مہیا کرنے کے لیے ایک وائر لیس ٹاور نصب کردیا گیا ہے، منصوبے کے مطابق یہ ٹاور اس قدیم مذہبی نوعیت کے گرم پانی کے فوارے کے قریب نصب کیا گیا ہے جس میں سے وقفے وقفے سے پورے علاقے میں گرم پانی کی پھوار سی پڑتی رہتی ہے اور اسے دیکھنے اور اس گرم پانی کی پھوار کا مزا اٹھانے کے لیے سیاحوں کے علاوہ مقامی لوگوں کی بڑی تعداد اس پار ک کا رخ کرتی ہے ۔
امریکہ کا یہ یلو اسٹون نیشنل پارک ریاست مونٹانا میں واقع ہے ۔امریکہ کے ٹیلی مواصلات سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ گرم پانی کے فوارے کے قریب وائر لیس ٹاور کی تنصیب سے اس پارک میں تفریح کے لیے آنے والے لوگوں کو مواصلات کی ایک نئی سہولت حاصل ہوگئی ہے اوراب وہ یہاں سے بھی اپنے وائرلیس فون کے علاوہ سیل فون سے بھی زیادہ آسانی سے بات چیت کرسکتے ہیں ،جبکہ علاقے کے لوگوں نے پارک میں وائر لیس ٹاور کی تنصیب کی شدید مخالفت کی تھی ،ان کا کہنا تھا کہ مذہبی عقیدت مندوں کے گرم پانی کے فوارے کے قریب وائرلیس ٹاور کی تنصیب سے پارک اور اس فوارے کا حسن بری طرح متاثر ہوگا ، اس منصوبے کی مخالفت کرنے والوں نے اس پارک میں کسی نئے ٹاور کی تنصیب کی بھرپور مخالفت اور اس کی تنصیب کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے خاموشی سے منصوبہ سازی شروع کردی تھی ۔
فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت حاصل ہونے والی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارک میں وائر لیس ٹاور نصب کرنے کا منصوبہ چند سال قبل ٹیلی مواصلات سے متعلق کمپنیوں کے افسران کے ایک اجلاس میںتیار کیا گیاتھا،یہ کمپنیاں یا تو اس وقت بھی اس پارک کے اندر ہی کام میں مصروف تھیں یا ایسا کرنا چاہتی تھیں۔ماحولیات سے متعلق عوام کو مشورے دینے اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے ان کی وکالت کرنے والے گروپ نے جو دستاویزات حاصل کی ہیں ان کے مطابق ٹیلی مواصلات کمپنیاں یلو اسٹون نیشنل پارک میں وائر لیس ٹاور نصب کرنے کامنصوبہ بہت پہلے تیار کرچکی تھیں اور اب اس پرعملدرآمدبھی کردیاگیا ہے ۔
یلو اسٹون نیشنل پارک کے ایک ترجمان الناش کا کہنا ہے کہ اس پارک میں سالانہ کم وبیش28 لاکھ افراد سیر کے لیے آتے ہیں جن میں مقامی لوگوں کے علاوہ سیاحوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہوتی ہے ۔ترجمان کے مطابق اب اس پارک کی انتظامیہ پر پارک کو وائر لیس کے لیے ماحولیاتی تجزیے کے لیے تیار کرنے کا دباﺅ ہے ۔
ماحولیاتی گروپ کہتے ہیں کہ سیل فون تنہائی کے قاتل ہیں ،اگر امریکہ کے اس قدرتی ماحول کے حامل پارک میں آنے والے سیاح سیل فون پر گپ شپ کررہے ہوں گے تو پارک میں تفریح کے لیے آنے والے لوگ ان کی اس کھسر پھسر سے پریشان ہوجائےں گے ،اور اس سے پارک کا قدرتی ماحول متاثر ہوگا ، ماحولیاتی گروپوں کاکہنا ہے کہ گزشتہ سال 31 مارچ کو اس پارک میں ٹیلی مواصلات کمپنیوں کے افسران کا اجلاس غیر قانونی تھا کیونکہ اس اجلاس کا کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا تھا۔
س گروپ کا کہنا ہے کہ یلو اسٹون نیشنل پارک امریکہ کے عوام کی ملکیت ہے اور اسے ایک بڑے سائبرکیفے میں تبدیل کرنے سے قبل ان کی رائے معلوم کرنا بہت ضروری تھا ۔
پارک کے ترجمان الناش کاکہنا ہے کہ ٹیلی مواصلات کی کمپنیوںنے اس منصوبے کا مسودہ تیار کرنے سے پہلے اس پر عوام کی رائے معلوم کی تھی اور اس وقت عوام کو اپنی رائے کے اظہار کا پورا موقع دیاگیا تھااس کے بعد موسم گرما کے دوران اس منصوبے کامسودہ تقسیم کیاگیاتھا۔
پارک میں دوطرفہ ریڈیو کی سہولت فراہم کرنے والی ٹیٹون کمیونیکیشن کمپنی کے سربراہ ٹونی ہیفلا کاکہنا ہے کہ عوام سے ہر طرح کی اجازت لینا ضروری تھی کہ وہ یہاں تعمیرات کی اجازت دینا چاہتے ہیں یا نہیں اور وہ اس ٹاور کی تنصیب کے ذریعے فراہم کی جانے والی سہولتوں کے حامی ہیں یا نہیں؟
یلو اسٹون نیشنل پارک میں وائر لیس ٹاور کی تنصیب کے منصوبے میں پارک میں دو طرفہ ریڈیو ، سیلولر فون ، وائر لیس ، انٹرنیٹ اور تحقیق کے مختلف آلات بھی نصب کیے گئے ہیں اس طرح پارک کو سائبر کیفے یا سائبر پارک کی شکل دے دی گئی ہے ۔
ویسٹ یلو اسٹون چیمبر آف کامرس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرمیری سو کاسٹیلو کا کہنا ہے کہ یہ کہنا کہ اس پارک میں نئے ٹاور کی تنصیب سے سیاحوں کو سہولت حاصل ہوئی ہے درست نہیں ہے کیونکہ سیاح ہر وقت نہ تو فون پر بات کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی یہ چاہتے ہیں کہ کوئی فون کرکے ان کی خلوت میں مخل ہو،جبکہ یہ ٹاور نصب کرنے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ اس پارک میں آنے کے بعد اس بات پر حیرت زدہ رہ جاتے تھے کہ یہاںسے انہیں سیل فون پر کسی سے رابطے کی سہولت میسر نہیں ہے اور ایسے لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے ۔اس لیے ان لوگوں کی توقعات پر پورا اترنا ضروری ہے ۔تاہم اس ٹاور کی تنصیب کے مخالفین اتنے طاقتور تھے کہ اطلاعات کے مطابق اس ٹاور کی تنصیب سے قبل اس پارک میں ہونے والی ٹیلی مواصلات سے متعلق کمپنیوں کے افسران کے اجلاس میں شرکت کرنے والے بعض افسران بھی اب اس ٹاور کی تنصیب کی حمایت کرنے سے کترانے لگے تھے اور ان کاکہنا تھا کہ انہوںنے کبھی یہ خیال ظاہر نہیں کیا کہ یلواسٹون پارک میں مزید وائرلیس کی ضرورت ہے ۔یلو اسٹون پارک میں وائرلیس کی ٹاور کی تنصیب کے بعد اب اس ٹاور کی شدید مخالفت کرنے والے لوگ بھی پارک میں اس ٹاور کی وجہ سے ٹیلی مواصلات کی سہولتوں سے استفادہ کرتے اور یہ تسلیم کرتے نظر آتے ہیں کہ واقعی اس پارک میں اس طرح کے ٹاور کی ضرورت تھی اور اس ٹاور کی تنصیب سے پارک میں آنے والوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے جس سے پارک کی شان شوکت پہلے کے مقابلے میں بہت بڑھ گئی ہے۔