میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ اسمبلی، اویس قادر شاہ اسپیکر، انتھونی نوید ڈپٹی اسپیکر منتخب، فرائض سنبھال لیے

سندھ اسمبلی، اویس قادر شاہ اسپیکر، انتھونی نوید ڈپٹی اسپیکر منتخب، فرائض سنبھال لیے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۶ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار اویس قادر شاہ اسپیکر جبکہ انتھونی نوید ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، پی ٹی آئی کے اراکین نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں 147 مجموعی ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ 9 آزاد اور ایک جماعت اسلامی کے رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔اویس قادر شاہ 111 ووٹوں کے ساتھ اسپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ ان کی مخالف صوفیہ سعید شاہ نے 36 ووٹ حاصل کیے۔انتھونی نوید بھی 111 ووٹ لے کر ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے جبکہ ان کے حریف ایم کیو ایم کے امیدوار راشد خان 36 ووٹ لے سکے ۔اویس قادر شاہ نے حلف اٹھانے کے بعد نشست سنبھالی ۔اتوارکو بھی سندھ اسمبلی کے باہرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اوراطراف کی سڑکوں کو کنٹینرلگاکربندکردیاگیاتھا۔اتوارکواسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس 19 منٹ تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے تمام اراکین کو انتخاب کا طریقہ کار بتایا، جس کے بعد اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کیا گیا، ارکان کو حروف تہجی کی بنیاد پر پکارا گیا اور ارکان سندھ اسمبلی نے اسی ترتیب سے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے 9آزاد اراکین اور ایک جماعت اسلامی کے رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور انتخاب کا بائیکاٹ کردیا، آزاد ارکان نے نام پکارنے پر ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔مذکورہ اراکین نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کسی کی حمایت نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی امیدوار کو ووٹ دیں گے۔سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے آخری ووٹ آغا سراج درانی نے کاسٹ کیا جس کے بعد گنتی کا عمل شروع کیا گیا ۔ اسپیکر کے انتخاب میں 147 مجموعی ووٹ کاسٹ ہوئے۔ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد گنتی کی گئی اور اسپیکر آغا سراج درانی نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے سید اویس قادر شاہ سندھ اسمبلی کے 12ویں اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے اویس قادر شاہ نے 111 اور ان کی مخالف امیدوار ایم کیو ایم کی صوفیہ سعید شاہ نے 36 ووٹ حاصل کیے۔اویس قادر شاہ حلف اٹھانے کے لیے کھڑے ہوئے تو ایوان میںزندہ ہے بھٹوزندہ ہے، بھٹو زندہ باد کے نعرے گونجنے لگے، اس کے بعد اویس قادر شاہ نے سندھی زبان میں اسپیکر سندھ اسمبلی کا حلف اٹھا لیا، آغا سراج درانی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔اویس قادر شاہ تیسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ حلف اٹھانے کے بعد اویس قادر شاہ نے اسپیکر سندھ اسمبلی کی کرسی سنبھال لی۔ایم کیو ایم کی صوفیہ سعید شاہ نے نو منتخب اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ کو مبارکباد دی۔اویس قادر شاہ نے حلف اٹھانے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ بلاول بھٹو، آصف زرداری اور فریال تالپور کا شکر گزار ہوں، پیپلزپارٹی کو کامیاب کروانے کے لیے سندھ کی عوام کا شکر گزار ہوں، اس عہدے کو غیر جانبدار رہ کر فرائض انجام دوں گا۔انہوں نے کہ سکھر سے پہلی بار سندھ اسمبلی کا اسپیکر بنا ہے، یہ میرے خاندان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے، سندھ اسمبلی نے قرارداد پاکستان پاس کی، پاکستان کے پہلے گورنر جنرل قائد اعظم محمدعلی جناح بیٹھے، قیام پاکستان کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس بھی اسی اسمبلی میں ہوا، لیاقت علی خان نے بھی قومی پرچم اسی اسمبلی میں لہرایا۔انہوں نے کہا کہ میرے لیے اس اسمبلی کا اسپیکر بننا بہت بڑا اعزاز ہے، تمام ممبران کو ساتھ لے کر چلوں گا، ماضی میں جو کچھ ہوا اسے بھول کر نئی شروعات کریں۔قبل ازیں سنی اتحاد کونسل کے 9 اور جماعت اسلامی کے ایک رکن سندھ اسمبلی نے حلف اٹھا لیا۔اجلاس کے آغاز پر تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے 9 آزاد اراکین اور جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق سمیت 10 ارکان نے سندھ اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھایا، جس کے نتیجے میں حلف اٹھانے والے ارکان کی مجموعی تعداد 157 ہوگئی۔اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے نومنتخب اراکین سے حلف لیا جبکہ جی ڈی اے کے 3 اراکین اتوارکوبھی غیر حاضر رہے۔پی پی کی جانب سے نامزد اسپیکر اویس قادر شاہ نے پی ٹی آئی آزاد ارکان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے پی ٹی آئی ارکان کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ بہتر ماحول میں ایوان میں رہیں گے۔دوران اجلاس پی ٹی آئی آزاد ارکان نے ایوان میں بولنے کی کوشش تو اسپیکر آغا سراج درانی نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی اور اسپیکر وڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ شروع کرا دی۔جانے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے پینل آف چیئر کا اعلان کر دیا۔اعلان کردہ پینل آف چیئر میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما شرجیل انعام میمن، سعید غنی، ندا کھوڑو اور علی خورشیدی شامل تھے۔اعلان کردہ پینل آف چیئر اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی غیر موجودگی میں ایوان کی کارروائی چلائے گا۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے نامزد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی بہتری کیلیے ہم سب بہترکردار ادا کریں گے، انتخابی مہم کے دوران ہمارے 12 کارکنان شہید ہوئے، آج اسمبلی کا حلف اٹھانے والوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں مشکل وقت گزرا ہے، دہشت گردی نے دوبارہ جنم لیا، آنے والی حکومت کے لیے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا چیلنج ہوگا، بہادر افواج نے دہشت گردی کا مقابلے کرتے ہوئے شہادتیں پیش کیں۔اتوارکوپی ٹی آئی کے اراکین نعرے لگاتے ہوئے سندھ اسمبلی پہنچے۔اتوارکو بھی اسمبلی کے اطراف کی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی تھیں جبکہ پریس کلب سے فوراہ چوک جانے والی سڑک بھی کنٹینر لگا کر بند کی گئی تھی۔آئی آئی چندریگر روڈ سے شاہین کمپلیکس جانے والی سڑک کے اطراف بھی کنٹینرز لگائے گئے تھے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے 168 نومنتخب ارکان میں سے 147 نے حلف اٹھایا تھا، سندھ اسمبلی میں حلف لینے والوں میں 112 ارکان کا پاکستان پیپلز پارٹی جبکہ 36 کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے تھا۔اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے سندھی، اردو اور انگریزی زبان میں ارکان سے حلف لیا جبکہ 13 ارکان سندھ اسمبلی نے حلف نہیں اٹھایا۔حلف نہ اٹھانے والوں میں سنی اتحاد کونسل، جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کے ارکان شامل تھے۔دادو سے منتخب رکن سندھ اسمبلی عزیز جونیجوکے انتقال پر ان کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، پی ایس 139 سے حافظ نعیم کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا گیا۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے 3 مخصوص نشستوں پر بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں