حکومتی حکمت عملی طے ، پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنے کافیصلہ
شیئر کریں
نااہل پی ٹی آئی وفاقی گورنمنٹ کی عوام دشمن پالیسیوں کے سبب بڑھتی ہوئی کمر توڑ مہنگائی ، بے روزگاری، معاشی بدحالی، بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ اور عدم دستیابی ، کسان مزدور محنت کش کی زندگی کے مسائل اور ان کا کوئی حل نہ ہونے کے خلاف اور اس کے علاوہ انسانی حقوق کے قوانین کی پامالی کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا لانگ مارچ عوام کی بھرپور طاقت کے ساتھ 27 فروری کو قائد اعظم کے مزار سے شروع کر رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے معاملے پر وفاق اورپنجاب نے مشترکہ کوارڈینیشن کمیٹی قائم کرنے اور پرامن لانگ مارچ میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کا فیصلہ وزیرداخلہ شیخ رشید احمد اور وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ کمیٹی میں وفاقی وزرارت داخلہ، صوبائی وزارت داخلہ کے حکام شامل ہوں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے صوبائی انتظامیہ کو لانگ مارچ کے بارے میں گورنس گائیڈلائنز جاری کر دیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کے روٹ، راستوں میں پڑاو کے مقامات پر سیکورٹی سخت ہو گی، امن وامان کے قیام کے لئے ضروری اقدامات انتظامیہ کی ذمہ داری ہو گی اور پرامن لانگ مارچ میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کو لانگ مارچ کی متوقع تعداد کے بارے میں رپورٹس پیش کر دی گئی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ چھ سے دس ہزار کے قریب افراد لانگ مارچ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق لانگ مارچ کو سیاسی طورپر پرامن انداز سے ہینڈل کیاجائے گا، پرامن لانگ مارچ کے حوالے سے کسی قسم کاانتظامی ہتھکنڈا استعمال نہیں کیاجائے گا۔