میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فوادچوہدری کی گرفتاری، سینیٹ میں اپوزیشن کاشورشرابہ،الیکشن کمیشن پرتنقید

فوادچوہدری کی گرفتاری، سینیٹ میں اپوزیشن کاشورشرابہ،الیکشن کمیشن پرتنقید

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۶ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

سینیٹ میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین ایک دوسرے پر برس پڑے ،اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دور ان حکومتی بینچز سے شور شرابہ ، سینیٹر بہرہ مند تنگی اور سیف اللہ ابڑ و کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ، اراکین کی جانب سے ایک دوسرے پر جملے بازی کی گئی ، ایوان مچھلی منڈی بن گیا، حکو متی سینیٹر آصف کرمانی وزراء کی عدم موجودگی پھٹ پڑے اور کہاہے کہ ہم آسکتے ہیں وزراء کیوں نہیں آئے ؟ جس پر چیئر مین سینٹ نے وزراء کو اجلاس میں بلانے کی ہدایت کی جبکہ سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے موجودہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے ملک میں بجلی نہیں تھی ،اب پورا ملک اندھیروں میں ڈوب گیا ہے ،الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری نظر نہیں آتی،فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر ایسے لایا گیا جیسے کوئی دہشتگرد ہو جس کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ معاملہ عدالت میں ہے فی الحال یہاں بات کرنا مناسب بھی نہیں ،وزیر فواد چوہدری کے معاملے پرشہادت اعوان جواب دینگے ، ایوان کو آگاہ بھی کریں گے۔ جمعرات کو سینٹ کااجلاس چیئر مین سینٹ محمد صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے کہاکہ پہلے ملک میں بجلی نہیں تھی ،اب پورا ملک اندھیروں میں ڈوب گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کس وجہ سے بلیک آؤٹ ہوا یہ تو معلوم نہیں تاہم ملک میں اندھیرے میں چلا گیا۔اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے کہاکہ فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے رویے پر ایک تبصرہ کیا،فواد چوہدری نے کسی قانون کوتو نہیں توڑا،لیکن لگتا ہے الیکشن کمیشن کا دل ٹوٹ گیا،جس طرح سے فواد چوہدری کی گرفتاری کیلئے دھاوا بولا گیا سب نے دیکھا ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کے پہہ در پہہ فیصلوں سے جانبداری نظر آرہی ہے،الیکشن کمیشن کا کام فری اینڈ فئیر الیکشن کروانا ہے،جب بھی الیکشن کی باری آتی ہے الیکشن کمیشن بوجہہ تیار نظر نہیں آتا۔ انہوںنے کہاکہ حالت جنگ کیلئے فوج بھی تیار رہتی ہے ،اسی طرح سے الیکشن کمیشن کو الیکشن کیلئے ہر وقت تیار رہنا ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری نظر نہیں آتی۔ شہزاد وسیم نے کہاکہ نگران وزیرِ اعلیٰ کے تقرر کیلئے الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار ہونا چاہیے ،ہم نے دیکھا الیکشن کمیشن نے ایک ایسیشخص کا نام وزیر اعلیٰ کیلئے چنا جو متنازع ہے،ایسے متنازع نگران وزیر اعلیٰ کو لگا کر الیکشن کمیشن نے جانبداری ثابت کی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ یہ وہ قصور تھا فواد چوہدری کا جس پر گرفتاری ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ فواد چوہدری کو آدھی رات کو ان کے گھر سے اٹھایا جاتا ہے،ان کو سڑکوں پر اور پھر اہک شہر سے دوسرے شہر گھمایا جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ کے طلب کئے جانے کے باجود فواد چوہدری کو اسلام آباد پہنچایا جاتا ہے،فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر ایسے لایا گیا جیسے کوئی دہشتگرد ہو۔ اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ فواد چوہدری کو چادر ڈال کر جج کے سامنے پیش کیاجاتا ہے،ایک دن میں راؤ انوار جیسے کردار عدالتوں سے وکٹری کا نشان بناتے ہوئے جاتے ہیں۔ ا سموقع پر اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران حکومتی بینچز سے شور شرابا کیا گیا اس دور ان سینیٹر بہرہ مند تنگی اور سیف اللہ ابڑو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور اراکین کی جانب سے ایک دوسرے پر جملے بازی کی گئی ،ایوان مچھلی منڈی بن گیا ۔چیئر مین سینٹ نے اراکین کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت دی ۔ اجلا س کے دور ان حکومتی بینچز سے وزراء کی عدم حاضری پر آصف کرمانی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ ہم آسکتے ہیں یہاں وزراء کیوں نہیں آئے۔انہوںنے کہاکہ وزراء کو پابند بنایا جائے کہ وقت پر آیا کریں اور روز آیا کریں،ہم جب اپوزیشن میں تھے تو اعتراض کرتے تھے ایک ہی پارلیمانی وزیر سارے جواب دیتا ہے،آج بھی صورتحال مختلف نہیں آج بھی ایک وزیر مملکت سارے سوالات کے جوابات دیتے ہیں،آج بھی وزراء کی لائن خالی نظر آتی ہے ،اگر وزراء نہیں آسکتے تو اس ایوان کو تالا لگا دیں ،مانتا ہوں اسلام آباد میں ٹھنڈ ہے لیکن ممبرز بھی تو پہنچ جاتے ہیں۔چیئر مین سینٹ نے وزراء کو اجلاس میں بلانے کی ہدایت کی ۔ سینیٹر یوسف رضاگیلانی نے کہاکہ فواد چوہدری کی گرفتاری پر وزیر مملکت شہادت اعوان جواب دیں گے۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ معاملہ عدالت میں ہے فی الحال یہاں بات کرنا مناسب بھی نہیں ،وزیر فواد چوہدری کے معاملے پر ایوان کو آگاہ بھی کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں