صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی کو کال اپ نوٹس جاری کا انکشاف
شیئر کریں
صائمہ بلڈرز اینڈ ریئل اسٹیٹ ڈیولپرز کے مالک ذیشان ذکی کی جانب سے صائمہ ایلیٹ ولاز کی تعمیر کیلئے 37 کروڑ روپے میں خرید کی گئی70 ایکڑ سرکاری زمین پر سوالیہ نشان لگ گئے، ذیشان ذکی کوآدم جوکھیو کی کریم ہائوسنگ سوسائٹی سے متعلق معلومات دینے کیلئے کال اپ نوٹس جاری ہو نے کا انکشاف ہوا ہے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ریئل اسٹیٹ ڈولپرز کے مالک ذیشان ذکی نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر ایک درخواست میں کال اپ نوٹس کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے، ذیشان ذکی پر الزام ہے کہ ان کے پاس میسرز کریم ہائوسنگ سوسائٹی پرائیویٹ لمیٹڈ سے متعلق معلومات یا شواہد ہیں، ذیشان ذکی اور تین دوسرے افراد نے مل کر 12 فروری 2016 کو زمین خرید کی، خرید کی گئی 70 ایکڑ زمین پر صائمہ ایلیٹ ولاز کے نام سے رہائشی اسکیم بنائی گئی ہے، زمین 37 کروڑ 59 لاکھ 36 ہزار روپے میں خرید کی گئی ، صائمہ ایلیٹ ولاز کی زمین کے پہلے مالکان کے پاس قبضہ حکومت سندھ کی سرکاری زمین کے آرڈیننس 3 کا تھا، رکارڈ میں انکشاف سامنے آیا کہ قبولی زمین کومذکورہ زمین میں منتقل کیا گیا اور 7 کروڑ 45 لاکھ 36 ہزار روپے فیس کے طور پر جمع کروانے تھے اور زمین کی قانونی ملکیت حاصل کرنی تھی ، یہ تمام مراحل مکمل کئے گئے، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کریم ہائوسنگ سوسائٹی پرائیویٹ لمیٹڈ کے ملکیت کے اختیارات آدم جوکھیو کے پاس ہیں، آدم جوکھیو ذیشان ذکی کی جانب سے غیر قانونی پر صائمہ گروپ پر قابض ہونے کے بعد صائمہ گروپ کے ساتھ مل کر کئی اسکیموں پر کام کرتے رہے ہیں،انہوں نے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری بھی حاصل کی ہے اورتمام معاملے پر مٹی ڈال دی گئی ہے۔