میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایف بی آرسے ایدھی فاؤنڈیشن مالی مسائل کا شکار ہو گیا

ایف بی آرسے ایدھی فاؤنڈیشن مالی مسائل کا شکار ہو گیا

ویب ڈیسک
منگل, ۲۶ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) ایدھی فاؤنڈیشن مالی مسائل کا شکار ہو گیا، ایف بی آر 11کروڑ روپے کی ادائیگی سے منہ پھیرنے لگا 271ایمبولینسوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں فلاحی ادارے کے کروڑوں روپے ہڑپ کر لیے گئے، بارشوں میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تمام تر کشتیاں ناکارہ ہو گئیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے نامور فلاحی ادارے’’ایدھی فاؤنڈیشن‘‘ سے حکومت پاکستان کے ایس آر او قوانین کے تحت کسی بھی ایمبولینس پر ٹیکس وصول نہ کرنے کے واضح احکامات کے باجود بھی ایف بی آر کی جانب سے چند سالوں قبل ٹیکس کی مد میں بھاری بھرکم ڈیوٹی وصول کی گئی ہے جس کی واپسی سے متعلق محکمہ تاخیری حربے اپنانے میں مصروف ہے۔ اس سلسلے میں عبد الستار ایدھی کے پوتے سعد ایدھی کا روزنامہ جرأت سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا کے ہر ممالک میں این جی اوز کو ریلیف ملتا ہے، لیکن پاکستان کا قانون مختلف ہے با ر بار ایف بی آر جانا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین سے چند سالوں قبل 270 ایمولینسیں منگوائی تھیں، جبکہ ایک ایمبولینس انہیں متحدہ عرب امارات کی جانب سے عطیہ دی گئی تھی جس پر ایف بی آر کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان سے 22 کروڑ روپے کی ڈیوٹی وصول کر لی گئی ہے۔ اس ضمن میں انکی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بھی رابطہ کیا گیا تھا جس پر انہوں نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کو ایک خط لکھا تھا، ایف بی آر کی جانب سے 11کروڑ روپے ایدھی فاؤنڈیشن کو واپس کر دیے گئے ہیں، مگر مزید 11کروڑ کی ادائیگی دو سال گزرنے کے باجود بھی تاحال اب تک نہیں کی جا سکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں ایمولینسوں کی اشد ضرورت ہے، مگر ایف بی آر کی جانب سے کسی بھی نرمی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے ’’ایدھی فاؤنڈیشن‘‘حالیہ دنوں مالی مسائل کا شکار ہے، جبکہ دادا کی وفات کی بعد فنڈز میں بھی نمایاں کمی آئی ہے، اگر واضح قوانین کے باجود بھی جعلی طریقے سے ٹیکس وصولی کا عمل جار ی رہا تو وہ بلوچستان کے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہونگے۔انہوں نے مزید بتایا کہ بارشوں میں ہنگامی حالات سے نمٹنے اور انسانی زندگیوں کو محفوظ کرنے کے لیے ایدھی فاؤنڈیشن کی تمام تر کشتیوں کے انجن جواب دے گئے ہیں جنہیں ایف بی آر کی غیر قانونی ٹیکس وصولی کے باعث آرڈر نہیں کیا جا رہا ہے۔ہم کراچی میں اسپتال بھی بنانا چاہتے ہیں، جو ایدھی صاحب کا خواب تھا، تاہم اس خواب کو حتمی شکل دینے کے لیے ہمیں حکومت اور عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں