الیکٹرانک ووٹنگ مشین'حکومت اور الیکشن کمیشن پھر آمنے سامنے
شیئر کریں
الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر حکومت اور الیکشن کمیشن ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے، الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ ہمارے کام میں مداخلت نہ کی جائے اور دبائو میں لانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔الیکشن کمیشن نے ای وی ایم اور انٹرنیٹ ووٹنگ کے استعمال کے حوالے سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم اور آئی ووٹنگ کے حوالے سے اپنا کام پوری ذمہ داری سے کر رہا ہے، 23 دسمبر کو تینوں کمیٹیاں الیکشن کمیشن کو ای وی ایم اور آئی ووٹنگ پر بریفنگ دے چکی ہیں، الیکشن کمیشن مشینوں کی ٹینڈرنگ میں بین الاقوامی معیار کو نظر انداز نہیں کر سکتا، نیز مشینوں کی تھرڈ پارٹی ٹیسٹنگ بھی بہت ضروری ہے۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ میڈیا پر غیر ذمہ دارانہ بیانات سامنے آ رہے ہیں جو عوام الناس کو گمراہ کر رہے ہیں، کچھ لوگوں کو اس ٹیکنالوجی سے متعلق ادراک نہیں ہے ، اگر کسی کو وضاحت چاہیے تو الیکشن کمیشن کے دروازے کھلے ہیں، ہمارے کام میں مداخلت نہ کی جائے اور دبائومیں لانے کا سلسلہ بند کیا جائے، کمیشن بغیر کسی دبا ئوکے اپنا کام جاری رکھے گا۔ قبل ازیں جمعہ کو ہی وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی خریداری میں تاخیری حربوں کا جواب دے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم مانگتا ہے لیکن ان کی خصوصیات نہیں بتاتا، کمیشن جلد از جلد ای وی ایم کے حوالے سے انٹرنیشنل ٹینڈر جاری کرے اور بتائے کون سی مشینیں چاہئیں، جن میں کیا ہونا چاہیے، کمیشن کی کوتاہی سے وقت گزرا تو بڑی مشکلات ہونگی اور تاخیری حربوں کا جواب الیکشن کمیشن دے گا، الیکشن کمیشن اپنے عملی اقدامات سے ثابت کرے کہ وہ تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے یا نہیں۔علاوہ ازیں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ای وی ایم پر کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب بھی دے دیا۔وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے الیکشن کمیشن مشین کی تکنیکی خصوصیات اس سال کے اختتام سے قبل مکمل کرے جس کے بعد الیکشن کمیشن لوکل باڈیز اسلام آباد کے انتخابات ای وی ایم پہ کروا سکتا ہے، حکومت الیکشن کمیشن کی ہر طرح کی اعانت کرنے کو تیار ہے، مشینوں کی تیاری اور حصول الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 17دسمبر کو وزارت سائنس کو خط کے ذریعے تجربے کیلئے 50 مشینیں طلب کی تھیں جن میں ووٹنگ، گنتی اور دوبارہ گنتی کی خصوصیات کی ڈیمانڈ کی گئی تھی۔