میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انور مجید کے قریبی ساتھی‘خواجہ سلمان کی دبئی فرار کی کوشش ناکام

انور مجید کے قریبی ساتھی‘خواجہ سلمان کی دبئی فرار کی کوشش ناکام

منتظم
اتوار, ۲۵ دسمبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ سلمان کو دبئی جاتے ہوئے پوچھ گچھ کیلئے روک لیا۔ خواجہ سلمان کراچی سے دبئی روانہ ہورہے تھے۔ خواجہ سلمان کے خلاف گزشتہ شب صدر اور میٹھا در تھانوں میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات رینجرز افسر کی مدعیت میں درج کئے گئے تھے۔مشہور تاجر اور سابق صدر آصف زرداری کے دوست انور مجید کے قریبی ساتھی خواجہ سلمان یونس حساس اداروں کے ریڈار پر آگئے ہیں، نام امیگریشن کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے، بیرون ملک نہیں جاسکتے، خواجہ سلمان کا نام میٹھادر اور صدر تھانے میں انسداد دہشتگردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج مقدمات میں ہے۔ذرائع کے مطابق مشہور تاجر انور مجید کے قریبی ساتھی خواجہ سلمان یونس کا نام امیگریشن کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ اور کراچی سمیت تمام ایئرپورٹس پر خواجہ سلمان کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے، امیگریشن کنٹرول لسٹ میں نام آنےکے بعد خواجہ سلمان یونس پاکستان سے باہر نہیں جاسکیں گے۔خواجہ سلمان یونس ، انور مجید کےاومنی گروپ کے ہیڈ ہیں، اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور گروپ ہیڈ خواجہ سلمان یونس کے خلاف صدر اور میٹھادر تھانے میں انسداددہشتگردی ، ایکسپلوزو ایکٹ اور ناجائز اسلحہ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔ذرائع بتاتے ہیں کہ امیگریشن حکام کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ خواجہ سلمان یونس کو ملک سے باہر جانے نہ دیا جائے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ جب تک خواجہ سلمان یونس اپنے آپ کو کلیئر نہیں کروالیتے یا قانون نافذ کرنے والے ادارے انھیں کلیئر نہیں کردیتے وہ کسی صورت ملک سے باہر نہیں جاسکتے۔جمعے کو مشہور تاجر انور مجید کے دفاتر پر رینجرز نے کارروائیاں کر کے دستی بم اور اسلحہ برآمد کیا تھا جبکہ 5 ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جن کو ابتدائی تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا ۔علاوہ ازیںکراچی کے علاقے ڈیفنس میںسابق صدر آصف زرداری کے ساتھی انور مجید کے گھر پر بھی چھاپا ماراگیااوربڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد کرکے دو گارڈز کو گرفتار کرکے رینجرز افسران کی مدعیت میں مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔اس سے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی سے چند گھنٹے پہلے رینجرز نے جمعے کو آئی آئی چندریگر روڈ اور ہاکی اسٹیڈیم کے قریب واقع دفاتر پر چھاپے مارے تھے ، اس دوران اہم دستاویزات اور خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 17 کلاشنکوف، 4پستول، 9 بال بم اور مختلف اقسام کی 3225 گولیاں برآمد کرنے کا دعوی کیا گیا تھا۔اس سے پہلے جمعہ کے روز انور مجید کے دفاتر پر چھاپوں کے بعد انورمجید اورخواجہ سلمان کے خلاف 2 مقدمات درج کر لیے گئے، مقدمات میں غیرقانونی اسلحہ رکھنے اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں ۔دوسری جانب اومنی گروپ نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں انور مجید یااہل خانہ کے کسی فرد کے گھر پر چھاپا نہیں مارا گیا ۔اومنی گروپ کا کہنا ہے کہ اومنی گروپ سے وابستہ کسی شخص نے پاکستان سے باہر جانے کی کوشش نہیں کی، نہ ہی اومنی گروپ سے وابستہ کسی شخص کوائرپورٹ پر گرفتار یا تفتیش کی گئی۔گروپ کا کہنا ہے کہ انور مجید اور اہل خانہ کا غیر قانونی ہتھیاروں سے کوئی تعلق نہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں