یہودی ربی اور یہودی ادارے پوپ سے بھی ناراض
شیئر کریں
اسرائیل کے لیے دہشت گردی کا لفظ کیوں استعمال کیا۔ یہودیوں نے مسیحی پوپ فرانسس سے بھی وضاحت طلب کر لی۔ اسرائیل حماس جنگ کے دوران عالمی مرتبے پر فائز قائدین میں سے پوپ دوسری بڑی شخصیت ہیں جن کے بارے میں اسرائیل اور اس کے حامی یہودیوں نے سخت ناراضگی ظاہر کی ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس سے پہلے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ بھی اسی طرح کے یہودی غم و غصے کا نشانہ بن چکے ہیں۔ اسرائیل اور اس کے حامی یہودی، عالمی قائدین سے ‘انوکھے لاڈلے پن ‘کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں اسرائیل کے بارے میں عملاً زباں بند رکھنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔پوپ فرانسس نے ویٹیکن سٹی میں اسرائیل کے ان خاندانوں سے ملاقات کر کے ان کے غم کو ہلکا کرنے کی کوشش کی تھی جن کے عزیز غزہ میں یرغمالی بنائے گئے ہیں۔ اس موقع پر پوپ نے امن کے لیے دعا بھی کی۔اسی روز پوپ نے غزہ میں اسرائیلی بمباری کے شہید ہونیوالے ہزاروں فلسطینیوں میں سے کچھ کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی جو اسرائیلی بمباری سے غزہ میں تباہی کا ذکر رہے تھے ۔