ڈیجیٹل فرانزک ماہرین کے امریکی ادارے گیرٹ ڈسکوری کا طریقہ کار اور ساکھ
شیئر کریں
سابق چیف جسٹس کے مبینہ سمعی فیتے (آڈیو لیک) کا چرچا چاروں طرف ہورہا ہے۔ اس سمعی فیتے کے ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اس کے اصلی ہونے کی رپورٹ امریکی ادارے گیرٹ ڈسکوری سے لی گئی ہے۔ مذکورہ امریکی کمپنی ایک قانونی فرم بھی ہے۔ واضح رہے کہ یہ فرم وائٹ ہاؤس ، امریکی فضائیہ اور کانگریس کی درخواست پر ای ڈسکوری اور فرانزک جائزے کا کام کرتی ہے۔ اس کمپنی کے کام کے طریقہ کارکا ایک مختصر جائزہ ذیل میں لیا جاتا ہے۔
سائنسی پرکھ (فرانزک ٹیسٹ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا بھر میں جدید طریقۂ تحقیق کے تحت اب فرانزک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، جس کے تحت جرائم کے جائے وقوعہ کی مرحلہ وار تحقیق، موت کی تفتیش، ثبوتوں کی کھوج، موروثی خصوصیات (ڈی این اے) کا تجزیہ، دستاویزی جائزہ، مجرمانہ نفسیات ، طباعتی، تاثراتی، سمعی اور بصری فیتوں کے اصلی یا جعلی ہونے کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ابھی فرانزک یا سائنسی پرکھ کے تمام مراحل کی قطعیت کے حوالے سے سوفیصد کا دعویٰ کسی بھی طرف سے نہیں ہورہا ۔ عالمی ماہرین کے مطابق ویڈیو کے فرانزک کو بنیادی طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے یعنی گلوبل اور لوکل۔ گلوبل تجزیے کے ذریعے یہ تو بتایا جا سکتا ہے کہ ویڈیو ریکارڈنگ میں ترمیم کی گئی ہے یا نہیں تاہم یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ وہ ترمیم اس میں کس جگہ کی گئی ہے۔
تعین کا طریقۂ کار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فرانزک تحقیقات میں کسی بھی جرم یا واقعے کو سائنسی طریقے اور اصولوں کے ذریعے شواہد مرتب کرنے، طریقۂ جرم اور جسمانی شناخت میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ہر بصری یا سمعی فیتے میں تصویری یا صوتی سلسلہ بندی( اسٹریمز) ہوتی ہیں۔جسے ایک قطار یا بہاؤ میں جانچا جاتا ہے۔اولاً: تصویری جائزے میںپردے( اسکرین) پر دکھائی دینے والے وقت اور اس کے حقیقی دورانیہ کے درمیان ممکنہ تضاد اور صوتی دھارے کے ساتھ اس کی مطابقت کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے ۔ثانیاً: سمعی بہاؤ(آڈیو اسٹریم) میں توانائی، دباؤکی سطح اور طویل مدتی طیف یا شعاع ریزی( اسپیکٹرم ) کی اوسط کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔
سابق چیف جسٹس کا مبینہ سمعی فیتہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے مبینہ سمعی فیتے کے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ اِس کا تجزیہ فرانزک کی ایک امریکی کمپنی گیرٹ ڈسکوری
سے کرایا گیا ہے۔ خود کمپنی کے دعوے کے مطابق وہ کمپیوٹر، ای ڈسکوری، موبائل، آڈیو،ویڈیو اور سوشل میڈیاکے فرانزک جائزے میں مہارت رکھتی ہے۔ مذکورہ کمپنی کی رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ سمعی فیتے میں آواز متعین طور پر ثاقب نثار کی ہے جس میں وہ نوازشریف کے خلاف اقدامات کے حوالے سے گفتگو کررہے ہیں۔