میٹرولائنز کلب کے رفاعی اسپتال پر قبضہ گروپ کیخلاف مقدمہ درج
شیئر کریں
(رپورٹ:اسلم شاہ )میٹرولائنز کلب کے زیر نگرانی چلنے والے اسپتال پر قبضہ اورتجارتی بنیاد پر چلانے کے انکشاف پر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا سخت ایکشن لینے اور قبضہ گروپ میٹرولائن کے نام پر اسپتال چلانے والے کے خلاف مقدمہ درج اور اسپتال کو میٹروویل ویلفیئر سوسائٹی کو دو لاکھ ماہانہ کرایہ پر ایک معاہدہ کے تحت دیدیا گیا۔تصیلات کے مطابق میٹرو لائنز کلب کو کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے میٹرو وویل ون سائٹ کراچی کے پلاٹ نمبر ایس ٹی 10بلاک فور رقبہ 3323 اسکوئر یارڈ میں 100بستروں کا تعمیر شدہ اسپتال فلاحی مقاصد کیلئے کلب کو دیاگیا تھا،تاکہ علاقہ میں صحت کی سہولیات فراہم کریں 1986 کے دور میں سابق صدر ضیاء الحق کی ہدایت پر لائنز کلب کو فراہم کیا گیا تھا،اسپتال کی عمارت کرایہ 42ہزار روپے ماہانہ طے کیا گیا۔ میٹرو لائنز کلب کو کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے،ہر چار سال بعد کے ڈی اے کے معاہدہ کی توثیق کرنے کامعاہدہ بھی کیا گیااور 2019 تک 80ہزار روپے سالانہ یکم جولائی 2019 تک ادائیگی کیاجارہا تھااور کرایہ نامہ میں اضافہ نہ ہوسکا، کرایہ نامہ کو اضافے کی ضرورت تھی ،اسپتال کی انتظامیہ تبدیل ہونے کا کسی کو پتا نہیں تھایا کے ڈی اے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے افسران ملوث تھے،دھوکا دہی اورفراڈ کرتے ہوئے میٹرولائنز کلب کو میٹرولائن ویلفیئر بنادیا گیا۔لائنز کلب کی تبدیلی کا انہوں نے نہ کسی کو تحریری طورآگاہ کیا بلکہ لائنز کلب نے اچانک اسپتال کا قبضہ شیخ عبداللہ لطیف ولد عبداللہ حکیم نامی چیئرمین میٹرو لائن کو دیدیا گیا، وہ چھ سال سے باقاعدہ کرایہ بھی ادائیگی کررہا تھا۔ چیئرمین شیخ عبداللہ لطیف نے کلب کے زیر نگرانی اسپتال پر قبضہ کی تصدیق کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسپتال ہمارا ہے اس پر ہمارے ملازم نے مراحلہ وار قبضہ کیا ہے، نمائندہ جرأت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اسپتال کا قبضہ کے ڈی اے نے زبردستی کسی کے حوالے کرنے کہا تو عدالت جائیں گے۔ مصدقہ ذرائع کا کہناتھا کہ یہ شخص پہلے میٹرولائنز کلب کے اسپتال میں ملازم تھا اور آہستہ آہستہ اسپتال کا قبضہ جمالیا، نئے ڈائریکٹر شمس صدیقی نے اسٹیٹ اور تجاوزات کا عہدے پر تعینات ہوئے تو انہوں نے ذاتی طور پر اسپتال کا دورہ کیا تو اسپتال کا پورا نظام تبدیل ہوچکا تھا، لائنز کلب کا نام و نشان موجود نہیں تھا۔ اس کی مالی امداد سے چلنے والے تمام سہولیات مشنری موجود تھی لائنز کلب کی تمام باقیات ختم کردی گئی ، اور دورہ کے دوان اسپتال دو ستمبر 2019ء کنسلٹنٹ فیس 500فی مریض وصول کیا جارہا ہے۔ مریضوں سے بھاری فیس کے علاوہ کلینک فیس،لیب فیس،ایکسرے فیس اور دیگر فیس بھی زائد تھی غریبوں اور محتاجوں کے نام پر اسپتال کو پرائیویٹ اور کمرشل کردیاگیا، جو آغاخان اسپتال اور ساؤتھ سٹی اسپتال کے مساوی ہے، جو معاہدہ کی کھلی خلاف ورزی ہے اور دوطرح سے قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ شمس صدیقی کا کہنا تھاکہ ڈرا دھمکا کر قبضہ کرلیا ہے، جھگڑے کی وجہ سے لائنز کلب نے خاموشی اختیار کرلی اور قبضہ گروپ نے 10ارب روپے کے اثاثہ پر قبضہ کرنے اپنے نام پر جعل سازی سے کرنے کوشش کی اور لالچ اور بھاری رشوت کی پیشکش بھی کی گئی، تاہم میٹروویل ویلفیئرسوسائٹی کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے اسپتال کا ایک نیا معاہدہ ڈاکٹر سلمان عابد سے کیا ہے اور اسپتال کا قبضہ ان کے حوالے کیا ہے تاکہ قرب و جوار کے غریب لوگوں کا علاج و معالجہ کا سلسلہ جاری رہے ، سوسائٹی کے درمیان ایک باضابط معاہدہ تشکیل دیا گیا ہے جس پر دونوں فریق کے دستخطوں کے بعد دو سال کیلئے سوسائٹی کے حوالے کیا۔اس بارے میں میٹرو لائنز کلب کے عہدیداروں سے نمائندہ جرأت نے رابط کرنے کی کوشش کی نہ ہی اسپتال چھوڑنے کی وجوہات بیان کی، اس بارے میںان کے سابق چیئرمین شفاعت حسین ایڈووکیٹ کے دفتر بھی گئے، تاہم معلوم ہوا کہ وہ دو سال قبل اپنے فیملی کے ہمراہ امریکا منتقل ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ لائن کلب انٹرنیشنل ایک معتبر ادارہ ہے، دنیا بھر میں لائن کلب کے اہتمام فلاحی اورر فلاعی مقاصد کا استعمال پاکستان بھر میں جاری ہے۔ مختلف تعلیمی ، صحت مراکز اور دیگر فلاحی مقاصد پر ملک اور بیرون سے مالی امداد بھی کی جاتی ہے۔