میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی آئی اے اور اسٹیل ملز میں 552 ارب کا خسارہ

پی آئی اے اور اسٹیل ملز میں 552 ارب کا خسارہ

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۵ نومبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

ملک کے دو بڑے اداروں پاکستان ائیر لائن (پی آئی اے )اورپاکستان اسٹیل ملز میں 552 ارب روپے کے خسارے کا انکشاف ہوا ہے ۔دونوں بڑے اداروں کی آڈٹ رپورٹ میں کئی سو ارب روپے کا خسارہ سامنے آیا ہے اور ساتھ یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ ان اداروں کو غیر پیشہ ورانہ انداز میں چلایا جارہا تھا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ دس برس کی آڈٹ رپورٹ میں پی آئی اے میں 361 اور اسٹیل ملز میں 191 ارب روپے کا خسارہ سامنے آیا ہے ۔گزشتہ دس برسوں میں قومی ائیر لائن کو آپریشنل میں 117ارب روپے جبکہ ڈرائی اور ویٹ لیز کے زیادہ ریٹ ادا کرنے سے مجموعی طور پر 45ارب روپے ، بورڈ کے غلط فیصلوں کی وجہ سے 13ارب ، فیول سر چارج اور بنیادی کرائے میں ادغام کی وجہ سے 46ارب ، ریزرویشن ڈیٹا کے غلط استعمال سے 44ارب50کروڑ روپے ، ریونیو چوری کی وجہ سے 13ارب، غیر معیاری انتطامی امور اور سپلائی کی مد میں مجموعی طور پر 39ارب اور غیر معیاری انجینئرنگ و مرمت کی وجہ سے 38ارب روپے کا نقصان ہوا۔قومی ائر لائن میں خسارے کی ایک وجہ یہ بھی سامنے آئی ہے کہ پی آئی اے کو غیر کاروباری ادارے کے طور پر چلایا گیا،مختلف اوقات میں تعینات کئے جانے والے سی ای اوز کے پاس متعلقہ شعبے کا تجربہ نہیں تھا،زیادہ تر نقصانات غلط تعیناتیوں، سازو سامان کی خریداری، ہوٹل اور آپریشنل اخراجات کی مد میں ہوئے ،جبکہ بورڈ کی طرف سے بروقت فیصلے نہ ہونے سے بھی نقصان ہوا۔ذرائع کے مطابق شجاعت عظیم دور کے علاوہ کسی اور سی ای او کے دور کے آڈٹ پر پی آئی اے انتطامیہ نے کوئی جواب نہیں دیا۔وزرت صنعت و پیداوار کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز نے دو ماہ پہلے تک 191ارب روپے خسارہ ظاہر کیا۔اسٹیل ملز جون 2015میں اس وقت بند کر دی گئی تھی جب یہ نقصان سے باہر نکلنے لگی،تاہم اب بند اسٹیل ملز کے ملازمین کو ہر ماہ 38کروڑ روپے تنخواہ کی مد میں ادا کیے جا رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں