میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ضلع و ڈویژنل انتظامیہ بدنام زمانہ بلڈرز کے خلاف کارروائی سے گریزاں

ضلع و ڈویژنل انتظامیہ بدنام زمانہ بلڈرز کے خلاف کارروائی سے گریزاں

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ضلع و ڈویڑنل انتظامیہ بدنام زمانہ بلڈرز کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزان، دریائے سندھ کے پیٹ میں قبضہ کی گئی زمینیں نہ چھڑوا جا سکیں، قبضہ مافیا کے سرغنہ عارف میمن کے آگے ادارے بے بس، سابقہ کمشنر، ادارہ ترقیات سمیت دیگر اداروں کے لیٹر ہوا میں اڑ گئے، محکمہ آبپاشی بھی خاموش، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں رفاہی و سرکاری زمینوں پر قبضون، غیرقانونی تعمیرات اور جعلی منصوبوں کے ذریعے اربوں ہتھیانے والے بدنام زمانہ عارف بلڈرز کے خلاف ضلع و ڈویڑنل انتظامیہ کارروائی کرنے سے گریزان ہے، کچھ ماہ قبل سابقہ کمشنر حیدرآباد نے عارف بلڈرز کی دریائے سندھ کے پیٹ میں واقع بسم اللہ سٹی سمیت ایک درجن سے زائد اسکیموں کو غیرقانونی قرار دیا تھا اور ادارہ ترقیات نے تمام اسکیموں کی این او سیز معطل کردی تھیں تاہم انتظامیہ سرکاری زمینوں پر نہ قبضے چھڑوا سکی ہے نہ ہی قبضہ مافیا کے سرغنہ عارف بلڈرز کے مالک عارف میمن نے کے خلاف کوئی کارروائی کر سکی ہے، عارف بلڈرز نے آبپاشی کی سینکڑوں ایکڑ زمین پر قبضہ کرکے مختلف اسکیموں کو لانچ کیا تھا، دریائے سندھ کے پیٹ یعنی کچی کی زمین قانون کے مطابق زراعت و کھیتی باڑی کیلئے استعمال ہوسکتی اور اسے کمرشل و رہائشی تعمیرات کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے لیکن عارف بلڈرز نے تمام قانون اور متعلقہ اداروں کے لیٹرز ہوا میں اڑاتے ہوئے بکنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، ذرائع کے مطابق مذکورہ زمینوں کی نجی افراد کو غیرقانونی منتقلی کی گئی اور اس پر ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ماسٹر پلان نے غیرقانونی این او سیز جاری کیں، حیرت انگیز طور پر عارف بلڈرز کے اکثر منصوبوں کی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے این او سی برائے تشہیر و سیل موجود ہی نہیں ہے اور اکثر منصوبوں کی معیاد ختم کو چکی ہے لیکن پئسے کی چمک کے باعث تمام ادارے و اعلی افسران عارف بلڈرز کے آگے سجدہ ریز ہیں.


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں