میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان دہشتگردی کیخلاف کوششیں تیز کرے، امریکا کا ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ

پاکستان دہشتگردی کیخلاف کوششیں تیز کرے، امریکا کا ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۵ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ/ خبر رساں ایجنسیاں) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے ایک بار پھر پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوششیں مزید تیز کرے.امریکی سفارت خانے نے ریکس ٹلرسن کے دورہ پاکستان پر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ امریکی وزیرخارجہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دینے اور پاک امریکا تعاون اور شراکت داری پر بات کی گئی۔امریکی سفارت خانے کے مطابق ملاقات میں خطے میں پاکستان کے کردار سے متعلق بات ہوئی اور ریکس ٹلرسن نے ملاقات میں امریکی صدرکا پیغام دہرایا اور جنوبی ایشیا پر امریکی پالیسی سے متعلق بتایا۔ انہوں نے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے خاتمے کی کوششیں تیز کرے۔امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں استحکام کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر کردار ادا کر سکتا ہے اور افغانستان میں امن و استحکام دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں داعش اور دہشت گرد گروپ دونوں ممالک کے لیے خطرہ ہیں اور ان گروپوں کا خاتمہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے کینیڈین وامریکی شہری کی بازیابی پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔اس سے قبل وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن کی اپنے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیردفاع خرم دستگیر، وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیرداخلہ احسن اقبال، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار بھی شریک تھے، تاہم وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاک امریکا مذاکرات میں شرکت نہیں کی۔ملاقات میں پاک امریکا تعلقات سمیت خطے کی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران سیاسی و عسکری قیادت نے پاکستان سے متعلق نئی امریکی پالیسی پر اپنے خدشات اور تحفظات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پر عزم ہے اور اس جنگ میں نتائج بھی حاصل کیے ہیں، امریکا کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرناچاہتے ہیں، دونوں ممالک کو اقتصادی اور معاشی تعاون کو فروغ دینا چاہیئے۔امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خطے میں قیام امن اور سیکورٹی کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بہتر معاشی تعلقات کے فروغ کے لیے اچھا موقع ہے، جبکہ پاک امریکا تعلقات خطے میں امن وسلامتی کے فروغ میں بھی اہم ہیں۔ علاوہ ازیں فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے منگل کو امریکی وزیر خارجہ کے اسلام آباد کے مختصر دورے کے بارے میں اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ یہ دورہ اس روایتی گرمجوشی سے عاری تھا جو کسی غیر ملکی اہم شخصیت کے دورے کے دوران دیکھنے میں آتی ہے۔اے ایف پی کا کہنا ہے کہ ریکس ٹیلرسن کا وزارتِ خارجہ کے ایک درمیانی سطح کے اہلکار نے چکلالہ کے ہوائی اڈے پر اترنے پر استقبال کیا جہاں سے وہ سخت سیکورٹی پہرے میں گاڑیوں کے ایک قافلے میں اسلام آباد کے ڈپلومیٹک اینکلیو میں واقع امریکی سفارت خانے چلے گئے۔ریکس ٹلرسن نے اس کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پاکستان فوج کے سربراہ قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جہاں خاقان عباسی کی کابینہ کے دیگر اہم وزراء جن میں وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر دفاع خرم دستگیر بھی موجود تھے۔ برطانوی خبررساں ادارے روائٹرز کے مطابق حالیہ مہینوں میں امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات، واشنگٹن کی طرف سے پاکستان پر حقانی نیٹ ورک کی کارروائیوں سے مبینہ طور پر آنکھیں بند کیے رکھنے کے الزامات کے بعد سے تناؤ کا شکار رہے ہیں۔روائٹرز کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی خطے کے بارے میں نئی پالیسی کے اہم نکات پاکستان کے دیرینہ دشمن انڈیا کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینا ہے اور پاکستان پر دہشت گردی کے خلاف مزید کارروائیاں کرنے کے لیے دباؤ قائم رکھنا ہے، دونوں وفود کے درمیان بند کمرے میں ہونے والے مذاکرات کی تفصلات جاری نہیں کی گئیں اور نہ ہی اس اہم ملاقات کے بعد کوئی پریس کانفرنس یا اعلامیہ جاری کیا گیا۔حال ہی میں امریکی خفیہ اطلاعات کی روشنی میں پاکستانی فوج کی ایک کارروائی میں حقانی نیٹ ورک کے قبضے سے ایک امریکی خاندان کی بازیابی کے بعد امریکا اور پاکستان میں تعلقات میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی تھی۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرنس کے اس دورے کے بعد دسمبر میں امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا بھی پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں