میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سانحہ بلدیہ کیس: حماد صدیقی کا شناختی کارڈ، پاسپورٹ، بینک اکاؤنٹ بلاک کرنے کا حکم

سانحہ بلدیہ کیس: حماد صدیقی کا شناختی کارڈ، پاسپورٹ، بینک اکاؤنٹ بلاک کرنے کا حکم

جرات ڈیسک
پیر, ۲۵ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ  ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ کیس میں نامزد ملزم حماد صدیقی ، تقی حیدر شاہ، خرم نثار کے پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری سمیت 3 کیسز کے مفرور ملزمان کی وطن واپسی کے معاملے کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں وفاقی سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے، دوران عدالت نے مفرور ملزمان کی وطن واپسی کی کوششیں نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ دوران سماعت عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ سے سوال کیا کہ حمادصدیقی کو وطن واپسی لانے کے لیے کیا اقدامات کیے؟ اس پر سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ حمادصدیقی 2017 میں ابو ظہبی چھوڑ چکا ہے، اس پر جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ کیا حماد صدیقی کیس کا ٹرائل شروع ہونے سے پہلے ہی ابوظبی چھوڑ چکا تھا؟ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ حماد صدیقی 2013 میں پاکستان سے چلا گیا تھا۔ عدالت نے سوال کیا کہ کیا حماد صدیقی کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کیا گیا؟ اس پر سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ حماد صدیقی کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہوچکی ہے۔ عدالت نے عدالت نے حماد صدیقی، تقی حیدر شاہ، خرم نثار کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے اور بینک اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ حماد صدیقی کی آخری بار پاکستان لینڈ کرنے کی تفصیلات پیش کی جائیں۔ عدالت نے مفرور ملزم تقی حیدراور خرم نثار سے متعلق رپورٹ طلب کرلی اور ساتھ ہی پراسیکیوٹر جنرل سندھ سے صوبے بھر کے مفرور اور اشتہاری ملزمان کی فہرست بھی مانگ لی۔ عدالت نے عدم پیشی پرسیکریٹری امورخارجہ کو شوکاز جاری کر دیا اور آئندہ سماعت پر نادرا اور سیکریٹری امورخارجہ سے 2 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں